آئین کو آزاد کرانا چاہتے ہیں‘ حکمران بتائیں سانحہ ماڈل ٹاﺅن کس کا پلان تھا : طاہر القادری
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) طاہرالقادری نے دھرنے سے خطاب میں کہا ہے کہ آئین پاکستان کو غلامی سے آزاد کرانا چاہتے ہیں۔ آئین آزاد ہوگا تو غریبوں کو حقوق ملیں گے۔ ہم قانون اور دلیل کی بات کرتے ہیں۔ حکمران جواب دیں سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس کا پلان کس کا تھا۔ اس کے نتیجہ میں 14 جانیں گئیں کیا یہ مچھر یا مکھی تھے۔ طیارے کا رخ کس نے تبدیل کیا؟ زرداری صاحب سے پوچھتا ہوں کہ آپ کو 14 لوگوں کی جان نظر نہیں آتی۔ زرداری صاحب آپ کا فرض تھا کہ حکومت کا گریبان پکڑتے۔ الطاف حسین نے بھی حکومت سے ماڈل ٹاﺅن واقعہ کی باز پرس نہیں کی۔ کیا اسلام قتل پر خاموشی کی اجازت دیتا ہے۔ ادارے سیاست سے پاک ہو جائیں تو پاکستان ایسے عذاب سے نجات پا سکتا ہے۔ انقلاب مارچ کے پیچھے کوئی بیرونی ایجنسی ملوث نہیں۔ ملک میں جو بھی کرپشن کرے اس کے لئے موت کی سزا رکھی جائے۔ الزام لگانا آسان اور کٹہرے میں کھڑے ہونا مشکل ہے۔ میں روز حکومت کی کرپشن کے پردے چاک کرتا ہوں۔ جب دلیل نہ ہو تو پھر الزام اور تہمت ہی لگائی جا سکتی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی ایف آئی آر 2 ماہ تک حکومت نے نہیں کٹنے دی۔ ہم سے کہا گیا ہے دھرنا چھوڑ کر سیلاب زدگان کی مدد کریں۔ جب زلزلہ آیا تھا تو ن لیگ سے کئی گنا زیادہ امداد فراہم کی تھی۔ مسلم لیگ ن کو سرکاری خزانہ لوٹنے کے سوا کوئی کام نہیں۔ حکمرانوں کے پاس مینڈیٹ نہیں ”مینڈک“ ہے۔ حکمران مقابلے کیلئے شریفانہ پیمانہ مقرر کرلیں۔ اپنی مرضی کا شہر گاﺅں چن لیں، اگر آپ کے پاس عوامی مینڈیٹ ہے تو مقابلہ کرلیں۔ پہلے حکومت مہم چلائے پھر میں چلاﺅں گا پھر دیکھتے ہیں عوام کس کے ساتھ ہیں۔ طاہر القادری نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی کوریا میں ایشیائی کھیلوں میں پاکستانی ہاکی ٹیم کی بھارت کے خلاف فتح پر وہاں موجود پاکستانیوں نے ”گو نواز گو“ کے نعرے لگائے، بارسلونا میں عارف لوہار کے شو میں بھی پاکستانیوں نے ”گو نواز گو“ کے نعرے لگا دیئے۔