• news

اڈیالہ جیل میں پولیس اہلکار کی فائرنگ، توہین رسالت کا ملزم زخمی‘ 8 افسر معطل

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے + رائٹرز) اڈیالہ جیل میں توہین رسالت کیس میں سزائے موت کے قیدی کو جیل پولیس کے اہلکار نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا جسے پولیس نے گرفتار کرلیا۔ ملزم اصغر علی کذاب جسے عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر سزائے موت سنائی تھی۔ ملزم اصغر علی کذاب پر جمعرات کو پولیس اہلکار محمد یوسف نے پستول سے فائرنگ کردی جو گولیاں لگنے سے زخمی ہوکر گر پڑا۔ اس دوران قریب موجود دیگر جیل پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ ایس ایچ او انسپکٹر راجہ رشید نے بتایا کہ جیل پولیس اہلکار محمد یوسف کا قیدی اصغر علی سے جھگڑا ہوا تو اہلکار نے پستول کی فائرنگ کرکے قیدی کو زخمی کردیا جسے گرفتار کرلیا گیا۔ واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ دریں اثناءرائٹرز کے مطابق جیل میں حملے کے دوران توہین رسالت کے ایک ملزم کی ہلاکت بھی ہوئی جس کا نام ظفر بھٹی ہے اور یہ پادری ہے جبکہ اصغر برطانوی نژاد ہے اور اس پر 2010ءمیں مقدمہ درج ہوا تھا جبکہ ظفر بھٹی پر 2012ءمیں مقدمہ درج ہوا اور اس کا ٹرائل جاری تھا۔دریں اثناءآئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اڈیالہ جیل میں فائرنگ سے ایک ملزم ہلاک ہوا ہے تاہم انہوں نے توہین رسالت کے ملزم اصغر کی پولیس اہلکار کی فائرنگ سے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ کوئی ملزم نہیں مارا گیا نہ زخمی ہوا۔ واقعہ کے بعد اڈیالہ جیل کے 8 افسران و اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔ آئی جی جیل خانہ جات نے انکوائری رپورٹ آج پیش کرنے کے احکامات دے دیئے ہیں۔
رائٹر کا دعویٰ

ای پیپر-دی نیشن