پنجاب کابینہ نے سیلاب زدگان کیلئے مالی امداد کی منظوری دیدی‘ عید متاثرین کے ساتھ منائیں گے‘ شہباز شریف‘ زیادتی کا شکار لڑکی کے گھر ملتان پہنچ گئے‘ ڈی ایس پی‘ دو ایس ایچ او معطل
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کی زیرصدارت گزشتہ روز پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سیلاب زدگان کی مالی امداد کے پیکیج کی منظوری دی گئی۔ شہباز شریف نے پنجاب کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ سیلاب پاکستان کی تاریخ کا ایک بدترین سیلاب تھا جس نے وسطی پنجاب سے جنوبی پنجاب تک وسیع پیمانے پر تباہی مچائی، 200 سے زائد قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں، لاکھوں افراد متاثر ہوئے اور ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصل تباہ ہوئی۔ معیشت اور پبلک انفراسٹرکچر کو بے پناہ نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے بروقت اور موثر اقدامات کی بدولت بہت سی قیمتی انسانی جانیں بچائی گئیں۔ پنجاب حکومت، صوبائی وزرائ، منتخب نمائندوں، پاک افواج، چیف سیکرٹری، مختلف محکموں کے سیکرٹریز، سرکاری اداروں کے سربراہان، پولیس، ریسکیو 1122 اور دیگر متعلقہ اداروں نے ملک کی تاریخ کے بڑے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں حصہ لیا اور دن رات سیلاب متاثرین کی مدد کی۔ تمام اداروں نے ٹیم ورک کے طور پر اجتماعی کاوشیں کرکے دکھی انسانیت کو ریلیف فراہم کیا جس پر میں ان سب کا شکرگزار ہوں اور مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے۔ میری ٹیم نے سیاست نہیں بلکہ خالصتاً دکھی انسانیت کی خدمت کا فریضہ کامیابی سے نبھایا ہے اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک بڑے امتحان میں کامیابی سے نوازا ہے۔ جس طرح ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں ذمہ داریاں نبھائی گئی ہیں اسی جذبے کے ساتھ بحالی کا فریضہ بھی سرانجام دینا ہے۔ سیلاب متاثرین کو مالی امداد کی فراہمی کیلئے فول پروف اور ڈےجےٹل نظام وضع کیا جا رہا ہے۔ ادائیگیوں کے شفاف نظام کے تحت کوئی حقدار مالی امداد سے محروم نہیں رہے گا۔ صوبائی وزراءکو مالی امداد کی ادائیگی کے عمل کی مانیٹرنگ کیلئے ذمہ داریاں تفویض کر دی گئی ہیں۔ میں خود، صوبائی وزراءاور منتخب نمائندے عیدالاضحی بھی سیلاب زدگان کے ساتھ گزاریں گے۔ صوبائی وزرائ، ارکان اسمبلی اور انتظامیہ حق داروں کو حق دینے کیلئے اسی جذبے سے کام کریں جس کا مظاہرہ انہوں نے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کے دوران کیا ہے۔ کسی ستائش کی پرواہ کئے بغیر اللہ کی خوشنودی کیلئے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ اجر دے گا۔ وسائل قوم کی امانت ہیں اور اس کی ایک ایک پائی نہایت شفاف طریقے سے حق داروں تک پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے۔ مالی امداد کی فراہمی کے عمل کیلئے ضلعی مانیٹرنگ کمیٹیاں اور شکاےات کے ازالے کے لئے کمےٹےاںقائم کر دی گئی ہیں اور مالی امدا دکی ادائےگی کے عمل کو بہتر سے بہتر بنانے کےلئے خصوصی مراکز پر متاثرین کو ہرممکن سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ موسم سرما کی آمد کے پےش نظر سیلاب متاثرین کو رضائےاں دی جائےں گی اور اس ضمن مےں 25 ہزار رضائیوں کا انتظام کےا جا رہا ہے۔ مالی امداد کا نصف وفاقی حکومت اور نصف پنجاب حکومت ادا کر رہی ہے۔ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں بھی وفاقی حکومت نے بھرپور تعاون فراہم کیا ہے جس پر میں وزیراعظم محمد نواز شریف اور وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد میں دیئے گئے دھرنوں سے پاکستان کی معیشت کو جو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے ہماری آئندہ نسلوں کو بھی ان نقصانات کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ دھرنوں اور دھرنا دینے والوں کی منفی سیاست سے دوست ملک چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہوا ہے اس دورے کے دوران بجلی سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا جانا تھا اور کئی معاہدوں پر دستخط ہونا تھے۔ پاکستان کے صدر، وزیراعظم ، وزراءاور میں نے خود چین کے دورے کئے منصوبوں کو حتمی شکل دینے کے لئے انتھک کا¶شیں کی گئیں لیکن دھرنوں کی سیاست کی بدولت یہ منصوبے کھٹائی میں پڑ گئے۔ بلاشبہ ان دھرنوں نے پاکستان کے عوام کا معاشی قتل کیا ہے کس قدر افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کا ایسا بہترین اور مخلص دوست جو جنگوں، سیلاب، زلزلہ اور دیگر قدرتی آفتاب کے دوران ہمیشہ پاکستان کے کھڑا رہا لیکن اب اس عظیم دوست ملک کے صدر دھرنوں کی وجہ سے اپنے دوست ملک نہ آ سکے جبکہ بھارت جس کو چین نے 1962ءکی جنگ میں شکست دی، چینی صدر وہاں گئے اور وہاں 20 ارب ڈالر کے معاہدے کئے اتنی گہری دوستی ہو لیکن دوست دوست کے پاس نہ آ سکے تو یہ شومئی قسمت۔ وزیراعلیٰ نے کابینہ اجلاس میں چین سے موصول ہونے والی ای میل کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین جیسے عظیم دوست ملک بھی پریشان ہیں اور مجھے ملنے والی ای میل میں چین کی جانب سے صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے دنیا میں وہی قومیں آگے بڑھتی ہیں جو مشکل حالات میں ہمت نہیں ہارتیں بلکہ محنت کے ذریعے اپنی تقدیر بدلتی ہیں محرومیوں کو خوشیوں اور خوشحالی میں بدل دیتی ہیں اور مایوسیوں کو محنت کے ذریعے امیدوں میں تبدیل کرتی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں شاندار خدمات سرانجام دینے پر صوبائی وزیر اقبال چنٹر کی خدمات کو خاص طور پر سراہا اور کہا وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مالی ادائیگی کے عمل کے حوالے سے بھرپور آگاہی مہم چلائی جائے مساجد، سکولوں، ہسپتالوں، مرکز صحت اور دیگر عوامی مقامات پر اعلانات کرائے جائیں اور پمفلٹ بھی تقسیم کئے جائیں۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سے آگاہ کیا انہوں نے بتایا کہ سیلاب اور بارشوں سے پنجاب کے 16 اضلاع متاثر ہوئے 11 ہزار 685 مربع کلو میٹر رقبہ زیر آب آیا جبکہ مجموعی طور پر 282 انسانی جانیں ضائع ہوئیں جن میں بارشوں کے باعث جاں بحق ہونے والوں افراد کی تعداد 162 جبکہ سیلاب سے جاں بحق ہونے افراد کی تعداد 120 ہے۔ متاثرین کی مدد کیلئے 457 ریلیف کیمپس لگائے گئے جن میں ایک لاکھ 75 ہزار سیلاب متاثرین رکھے گئے ریسکیو آپریشن کے دوران سوا چھ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ 2 لاکھ 34 ہزار مریضوں کو علاج معالجہ فراہم کیا گیا۔ سیلاب متاثرین میں 90 ہزار 600 خیمے اور 19 لاکھ فوڈ ہیمپرز تقسیم کئے گئے سیلاب متاثرین کی فوری طور پر مدد کیلئے 25 اضلاع میں 2 ارب روپے کے فنڈز تقسیم کئے گئے۔ علاوہ ازیں شہباز شرےف نے کہا ہے کہ غرےبوں کی عزتوں سے کھےلنے والے انسان نہےں درندے ہےں۔ انہوں نے کہاکہ مجرموں کے مددگار پولےس افسران اور اہلکار بھی کسی رعاےت کے مستحق نہےں۔ وزےراعلیٰ نے ملتان کے موضع عالمگےر مےں 11سالہ بچی سے زےادتی کے واقعہ پر انصاف فراہم نہ کرنے پر متعلقہ ڈی اےس پی اور دو تھانوں کے اےس اےچ اوز کو معطل کرنے کا حکم دےا۔ وزےراعلیٰ محمد شہبازشرےف گزشتہ روز موضع عالمگےر ملتان مےں زےادتی کا شکار ہونے والی 11سالہ لڑکی کے گھر گئے اورمتاثرہ لڑکی کے والدےن سے ملاقات کی اور واقعہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کی ےقےنی دہانی کرائی۔ انہوں نے بچی کے والد اللہ بخش اور والدہ زرےنہ سے واقعہ کی تفصےلات معلوم کےں اور وا قعہ کی روداد سن کر انتہائی دکھ اور برہمی کا اظہار کےا۔ وزےراعلیٰ نے متاثرہ لڑکی کے والدےن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مےں آپ کو انصاف دلانے کےلئے ےہاں آےا ہوں۔ انہوں نے متاثرہ خاندان کو ےقےن دلاےاکہ انہےںانصاف کی فراہمی ہر صورت ےقےنی بنائی جائے گی اور واقعہ مےں ملوث افراد قانون کے مطابق سزا سے بچ نہےں پائےں گے۔ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ 11سالہ بچی سے زےادتی ہوئی ہے اور پولےس نے الٹا اس کے والد پر مقدمہ درج کرکے غےر قانو نی حراست مےں رکھا۔ وزےراعلیٰ نے پولےس حکام کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ےہ کوتاہی نہےں مجرمانہ غفلت ہے، افسوس کا مقام ہے کہ آپ سےلاب کو انصاف کی فراہمی مےں تاخےر کا ذمہ دار قرار دے رہے ہےں۔ وزےراعلیٰ نے استفسار کےا کہ کےا انصاف بھی سےلاب مےں بہہ گےا تھا؟ اگراس پورے واقعہ کا سی پی او کو پتہ نہےں تو کس کو پتہ ہوگا؟ وزےراعلیٰ نے کہا کہ ےہ کےسا انصاف ہے جس کی بچی سے زےادتی ہوئی ہے اسی کے والد کے خلاف پرچہ درج کرنے کا حکم دےا جاتا ہے۔ انہوں نے سی پی او سلطان احمد چوہدری کو طلب کر کے اس کوتاہی کی وجہ درےافت کی تو انہوں نے کہا کہ سےلاب کی مصروفےت کی بنا پر گرفتاری مےں تاخےر ہوئی۔ اس پر وزےراعلیٰ نے سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ سےلاب ڈےوٹی کے بہانے نہ بنائےں، کےا آپ نے انصاف کو بھی سےلاب کے ساتھ بہا دےا ہے؟ جب مےڈےکل رپورٹ مےں زےادتی ثابت ہو گئی تھی تو مقدمہ کے اندراج مےں کےوں اتنے دن لگائے گئے۔ اےسے مقدمات کا اندراج تو مدعی کے آنسو خشک ہونے سے پہلے ہونا چاہئے۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ ملزم کو اس وقت گرفتار کےا گےا جب انہوں نے واقعہ کا نوٹس لےا جو انتہائی افسوسناک امر ہے، پولےس اتنا عرصہ کےا کرتی رہی۔ انہوں نے حکم دےا کہ تھانہ مظفر آباد اور تھانہ قطب پور کے اےس اےچ اوز اور متعلقہ ڈی اےس پی کو فوری طور پر معطل کر کے سخت تادےبی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے آ ر پی او ملتان، اےڈےشنل آئی جی انوسٹی گےشن اور ڈی سی او ملتان پر مشتمل تےن رکنی کمےٹی تشکےل دےتے ہوئے اعلان کےا کہ ےہ کمےٹی تحقےقات کر کے رپورٹ پےش کرے گی۔ رپورٹ کی روشنی مےں غفلت کے مرتکب ثابت ہونے والے پولےس افسروں اور اہلکاروں کو قانون کے شکنجے مےں لاےا جائے گا۔ وزےراعلیٰ نے ڈی سی او کو ہداےت کی کہ متاثرہ بچی کےلئے ملتان پبلک سکول مےںمفت تعلےم کا بندوبست کےا جائے۔ وزےراعلیٰ بچی کے والدےن کی زبانی ان پر بےتنے والے ظلم کی کہانی سن کر جذباتی ہو گئے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف اور گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی گزشتہ روز ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی و بحالی کی سرگرمیوں اور ملکی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت وعدے کے مطابق سیلاب متاثرہ لوگوں کو ان کے نقصانات کے معاوضے کی ادائیگی دنوں میں کر رہی ہے۔ متاثرہ اضلاع میں ادائیگی کیلئے خصوصی مراکز قائم کئے جا رہے ہیں۔ دھرنے دینے والوں نے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کو یکسر فراموش کرکے بدترین بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے۔ بے وقت کے دھرنوں کے ذریعے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے منصوبوں میں رکاوٹ ڈالی گئی ہے۔ دھرنوں کی وجہ سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، 18 کروڑ عوام اس جرم کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ گورنر چودھری محمد سرور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے۔ پنجاب حکومت نے جس تیز رفتاری کے ساتھ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔
مالی امداد منظوری