اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
مکرمی! وطن عزیز اس وقت جن مشکلات میں مبتلا ہے‘ اس جمہوریت نے سوائے بھوک افلاس ناانصافی بیماریوں اور یوٹیلٹی بلوں کی آئے دن قیمتوں میں اضافے کے سوا کچھ نہیں دیا جن لوگوں کو ایچیسن جیسے ادارے بھی پسند نہ ہیں بچے یورپ میں پڑھاتے ہیں‘ پیٹ میں درد ہو تو آغا خان یونیورسٹی جیسے ہسپتال بھی پسند نہ ہیں۔ علاج اپنے آقائوں فرنگیوں کے وطن میں ہی ہوتا ہے۔ پانی کپڑا باہر سے ‘ اگر اس ملک میں اقتدار نہ ہو تو یہاں کی ہوا بھی پسند نہ ہے۔ پھر اس پراڈو گروپ کو قائداعظمؒ کا احساس اتارنے کی اتنی کیا جلدی ہے۔ میرا خیال ہے کہ اب بھارت کو کوئی خاص فوجی کارروائی کی بھی ضرورت نہ ہے کیونکہ وہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتا۔ سیلاب کی صورت میں ہو۔ پانی بند کرنے کی صورت میں ہو۔ اپنے چہیتوں کے ذریعے پاک فوج کو سیاست میں گھسیٹنا اس کی طاقت کو کمزور کرنا غرض کہ کوئی بھی حربہ ہو وہ استعمال کر کے پاک فوج کو زک پہنچانا کیونکہ اس کوعلم ہے کہ یہ ہی ایک ایسا ادارہ ہے جو اس کے راستے میں رکاوٹ ہے وگرنہ سیاستدان تو دشمنوں کیلئے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔پاک فوج ہماری آن ہے ہماری شان ہے۔ بجائے اسکے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف وہ مشکل ترین جنگ لڑ رہے ہیں اور دوسری طرف سیلاب میں عوام کی مدد کر رہے ہیں۔ (محمد یوسف جنجوعہ سابق کونسلر بلدیہ الہ آباد وزیر آباد)