پاکستان بھارت وزرائے اعظم، خارجہ سیکرٹریوں میں ملاقات نہ ہونے سے قیامت نہیں آئے گی: بھارتی ہائی کمشنر
اسلام آباد (آن لائن) پاکستان میں تعینات بھارت کے ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے راگھوان نے کہا ہے کہ خارجہ تعلقات میں کاما ضرور ہے تاہم فل سٹاپ نہیں، پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کی نیویارک میں ملا قات نہ ہوناکوئی اچنبھے یا پریشانی کی بات نہیں، بھارت نے سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات ملتوی نہیں منسوخ کیے ہیں، جس کی وجہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر کی کشمیری قیادت سے غیر معمولی ملاقات ہے، دو حکومتوں کے درمیان مذاکرات میں کسی اور فریق کو نہیں لایا جا سکتا، بھارت کے پانی چھوڑنے سے پاکستان میں سیلاب نہیں آیا، یہ الزام بے بنیاد ہے، بگلیہار ڈیم میں تو پانی ذخیرہ کرنے کی سہولت ہی موجود نہیں، تجارتی معاہدے کے حوالے سے بھارتی تجاویز حکومت پاکستان کو بھجوا دی گئی ہیں تاہم ابھی تک جواب موصول نہیں ہوا، دونوں ممالک کے درمیان ثقافت اورکلچر کو فروغ حاصل ہورہا ہے۔ اسلام آباد میں منعقدہ تقریب ’’بھارت میں کاربار کے مواقع‘‘ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راگھوان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات معمول کے مطابق ہیں، تعلقات خراب ہونے کا تاثر غلط ہے۔ دونوں ممالک کے د رمیان رابطے موجود ہیں، امید ہے کہ بہت جلد سیاسی معاملات پر بھی پیشرفت ہوگی۔ خارجہ تعلقات میں ’’کاما ‘‘ ضرور ہے، تاہم ابھی تک کوئی ’’فل سٹاپ‘‘ نہیں آیا کہ سب رک چکا ہو۔ دونوں ممالک کے وزراے اعظم اور سیکرٹری خارجہ کی ملاقات نہ ہونے سے قیامت نہیں آئے گی۔ یہ ایک سائڈلائن متوقع ملاقات تھی جو شیڈول میں نہیں تھی اگر یہ ملاقات نہ ہوئی تو دونوں وزرائے اعظم کے درمیان کوئی فل سٹاپ نہیں آیا بلکہ یہ ایک ’’کاما‘‘ ہے۔ خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات منسوخ ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ سب ختم ہوگیا، پاکستان نے گرم جوشی دکھائی تو ہم نے بھی دکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے اور اس حوالے سے درپیش مشکلات کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان بھارت تجارت میں موجود ریڈ ٹیپ کو ہم ریڈکارپٹ میں بدل سکتے ہیں۔ تجارتی معاہدے کے حوالے سے بھارتی تجاویز حکومت پاکستان کو بھجوا دی ہیں، اس حوالے سے جواب کا انتظار ہے۔ دونوں ممالک کے مابین ثقافت اورکلچر کو فروغ حاصل ہورہا ہے۔ پاکستانی ڈراموں نے بھارت میں دھوم مچا رکھی ہے، بالی وڈ کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی ایک نئی فلم میں مرکزی کردار پاکستانی اداکار کا ہے۔ دریں اثناء بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے کہا ہے کہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کا وزیراعظم میاں نواز شریف کے ساتھ ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں۔ اپنے دورے کے دوران نریندر مودی سری لنکا کے صدر، بنگلہ دیش اور نیپال کے وزرائے اعظم کے ساتھ الگ الگ طور پر ون ٹو ون ملاقات کریں گے۔ 29 ستمبر کو امریکی صدر بارک اوباما نے وزیراعظم مودی کے اعزاز میں ذاتی طور پر ڈنر کا اہتمام کیا ہے۔ وہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے ساتھ ملاقات کریں گے۔