بیروزگار نوجوان بھی قربانی کے جانور بیچنے شہر میں نکل آئے
لاہور (خبر نگار) بے روزگار نوجوان قربانی کے جانور بیچ کر پیسے کمانے اور عید منانے کیلئے جانوروں کی رسی پکڑے شہر کے بازاروں، چوراہوں، مارکیٹوں میں نکل آئے۔ جانوروں کے روایتی بیوپاریوں کے برعکس یہ پڑھے لکھے بیوپاری جین، جوگرز اور ٹی شرٹس پہن کر عید کیلئے جانور فروخت کررہے ہیں۔ ان بیروزگار نوجوانوں کا کہنا تھا کسی کام میں عار نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے یہ بکرے خریدے ہیں اور مناسب منافع رکھ کر فروخت کررہے ہیں۔ جین کی پینٹ، شرٹ پہننے والے یہ بیوپاری شہر کے مرکزی علاقوں میں زیادہ نظر آرہے ہیں۔ بظاہر یہ لگتا ہے کہ کوئی نوجوان اپنے خریدے قربانی کے جانوروں کو سیر کرانے نکلا ہے مگر جب کوئی پوچھتا ہے کہ ’’جوڑی کتنے میں لی ہے‘‘ تو جواب ملتا ہے خریدی نہیں بلکہ فروخت کررہے ہیں۔ اس وقت ضلعی حکومت نے جانوروں کی خرید و فروخت صرف شہر میں قائم 6 ’’بکرا منڈیوں‘‘ تک محدود کردی ہے مگر بکروں کے ’’عارضی‘‘ اور مستقل بیوپاری جانور لیکر شہر میں پھیل چکے ہیں۔ انارکلی، شاہ عالمی، اعظم مارکیٹ، بیڈن روڈ، ہال روڈ، کوپر روڈ، برانڈرتھ روڈ، رحمان گلیاں سمیت شہر کی مارکیٹوں میں تندرست بکروں، دنبوں کی جوڑیاں پکڑے بیوپاری گھوم رہے ہیں۔ شہر میں تندرست بکرا اور دنبہ 50 ہزار سے کم میں نہیں مل رہا جبکہ گائے کی قیمت 80 ہزار سے ایک لاکھ روپے طلب کی جارہی ہے۔