داعش کے ارکان دور حاضر کے خوارج ہیں، اسلام سے کوئی تعلق نہیں: سنی تحریک علما بورڈ
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان سُنی تحریک علما بورڈ نے انتہاپسند دہشتگرد تنظیم داعش کو عصرحاضر کے خوارج قرار دے دیا ہے۔ سُنی تحریک علما بورڈسے وابستہ پچیس سے زائد جید علما اور مفتیان کرام نے اجتماعی اعلامیہ میں کہا ہے کہ اس دہشت گرد گروہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، قرون اولیٰ میں جن خوارج کا ظہور ہوا تھا یہ انہی کا تسلسل ہیں۔ داعش اپنے مذموم مقاصد کیلئے بیگناہ انسانوں کا خون بہا کر فساد فی الارض کے مرتکب ہو رہی ہے۔ داعش نے عراق میں انبیاء علیہم السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سمیت مقدس شخصیات کے مزارات شہیدکرکے اسلام دشمنی کا ثبوت دیا۔ اس اقدام سے اُمت مسلمہ کے دل چھلنی ہوگئے۔ طالبان اور داعش جیسی تنظیموںکے باعث مسلمانوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ اسلام میں دہشتگردی کی کوئی گنجائش نہیں۔ داعش نے اسلام کے تشخص کو شدید بدنام کیا اس کا فی الفور خاتمہ ضروری ہے۔ عراق میں البغدادی کی خلافت کا اعلان شریعت کے خلاف ہے اسے مسترد کرتے ہیں۔ خواج کیخلاف امت کو متحد ہونا ہوگا۔ داعش اور القاعدہ کا کردار مسلمانوں کیا ساتھ دشمنی اور انتشار پر مبنی ہے۔ اعلامیہ جاری کرنے والے علما اور مفتیان کرام میں علامہ مجاہد عبدالرسول خان، علامہ ریاض ہزاروی، علامہ رب نواز جلالی، مفتی محمد سلیم نقشبندی، علامہ شیر محمد مجتبائی، علامہ شفاقت علی قادری، علامہ سرفراز سیالوی، علامہ غفران محمود سیالوی، مفتی قاضی سعیدالرحمن، مفتی لیاقت علی رضوی، مفتی شرف الدین صدیقی،علامہ پیر غلام مرتضیٰ شاکر، علامہ عارف چشتی، علامہ عطاء الرحمن، علامہ شاہد محمود عباسی، مفتی عثمان رضوی، صاحبزادہ خالد محمود، علامہ عبداللطیف قادری، علامہ خلیل الرحمن قادری، پیر سید وسیم الحسن نقوی ایڈووکیٹ، پیر سید عابد حسین شاہ، مفتی سلطان محمود قادری، مفتی محمدحسیب عطاری، علامہ محمد طارق شہزاد، مفتی محمد ایاز سعیدی، ڈاکٹر محمد شہباز قادری، مفتی محمد احسن نقیبی، مفتی محمد ابرار احمد عطاری، مفتی آصف سعید قادری اور دیگر شامل ہیں۔