ماضی کی حکومتوں کا کوئی توانائی منصوبہ ختم نہیں کیا، بجلی سستی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: خواجہ آصف
اسلام آباد (ثناء نیوز) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ گیس کی کمی اور تربیلا ڈیم سے پانی کا اخراج نہ ہونے سے عارضی طور پر بجلی کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے یہ عارضی صورت حال ہے چند روز میں اس پر قابو پالیں گے۔موجودہ حکومت نے پی پی یا اس سے پہلے کی حکومت کا کوئی توانائی کا منصوبہ ختم نہیں کیا ۔تمام منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔ حکومت عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔گزشتہ 20 سال میں بجلی کی پیداوار ہائیڈل سے تیل پر منتقل ہو گئی ہے اسے واپس ہائیڈل اور کوئلے پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب لوڈشیڈنگ آتی ہے تو میڈیا بھی کور کرنا شروع کر دیتا ہے جب لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی تو میڈیا یہ نہیں کہتا کہ بجلی کافی مقدار میں انڈسٹری کو مل رہی ہے اور گھریلو صارفین کو بھی مل رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جولائی اگست اور ستمبر کے اڑھائی ماہ اتنی لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی جتنی آج کل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں زیادہ بجلی فراہم کی گئی اور اس وجہ سے بل بھی زیادہ آئے۔ اگر دھرنے نہ ہوتے تو ہمارے کوئلے کے 10400 میگاواٹ کے معاہدے ہو چکے ہوتے لیکن اب وہ بھی کھٹائی میں پڑ گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے ایک یونٹ کی پیداوار پر 15 روپے لاگت آتی ہے اور اگر ہم اسے 9 ، 10 یا 11 روپے کا بچیں گے تو سبسڈی تو دینی پڑے گی اور عوام یہ سبسڈی ٹیکسوں یا دوسری صورت میں ادا کریں گے، یہ مسلمہ حقیقت ہے اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ آج کل 4000 سے 4200 میگاواٹ کمی کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوری میں ہمیں 200 ایم سی ایف درآمد شدہ گیس ملنا شروع ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ نندی پور منصوبہ دسمبر تک 50 فیصد سے زیادہ پیداوار دینا شرو ع ہو جائے گا جبکہ آئندہ سال یہ منصوبہ 425 میگاواٹ کی بجائے 550 میگاواٹ بجلی فراہم کرنا شروع کر دے گا ۔ہم بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں۔