مجھے نکال کر ٹیم بنا لیں‘ کامیابی پر ریٹائرڈ ہو جائوں گا ورنہ سلیکٹر استعفی دیدیں : یونس خان
لاہور+ کراچی (نمائندہ سپورٹس+ سپورٹس رپورٹر)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان آسٹریلیا کیخلاف سیریزکیلئے ون ڈے ٹیم سے باہرکئے جانے پرسلیکشن کمیٹی پربرس پڑے۔ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے گفتگومیں یونس خان نے مزید کہا کہ ریٹائرمنٹ نہیں لے رہا ‘کرکٹ سے چارپانچ ماہ کا بریک لے لیتے ہیں، سلیکٹرزٹیم بن گئی توچھوڑکرچلاجاوں گا۔یونس خان نے کہا کہ پاکستان میں سینئر کھلاڑیوں کیساتھ ہمیشہ ایسا ہی سلوک ہوتا ہے۔محمد یوسف اورانضمام الحق کی مثال سب کے سامنے ہے۔ ہم جیسے سینئر پلئیرزکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے اگر ان کی عمرکے پلئیرزکرکٹ نہ کھیلیں توکیا اپنے آپ کوگولی مارلیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ٹیم میں واپسی کیلئے سلیکٹرزکی منتیں نہیں کریں گے۔ اگرسلیکٹرزیہ کہہ دیں کہ یواے ای میں ایک ون ڈے کھیل کرریٹائرمنٹ لے لیں توایسا بھی کرنے کیلئے تیارہوں۔ بورڈ نے سینئرکھلاڑیوں کیساتھ یہی سلوک روا رکھا توکوئی نوجوان کھلاڑی پاکستان کی نمائندگی کرنے کاسوچے گا بھی نہیں۔ سلیکٹرز مجھے نکال کر ٹیم بنالیں اگر ٹیم بن گئی تو میں ریٹائر ہو جائوں گانہیں تو تمام سلیکٹر ز استعفیٰ دیدیں۔میں نے بطور کپتان کھلاڑیوں کے لئے فائٹ کی ۔شعیب ملک‘شاہد آفریدی‘مصباح الحق اور دیگر کھلاڑیوں کیلئے لوگوں سے لڑتا رہا۔مصباح الحق نے میرے لیئے نہیں اپنے لیے فائٹ کی ہوگی۔مزید تین چار سال کھیل عزت سے ریٹائر ہونا چاہتا تھا مگر عزت نہیں ملی۔میر اقصور ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں کو ٹپس دیتاہوں۔پاکستان کی طرف سے کھیلنے پر معافی مانگتاہوں۔ کبھی خواہش نہیں کی کپتان بنایا جائے۔پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ پاکستان کیلئے نہ کھیلیں ۔ اس طرح کی تبدیلیاںبڑے ایونٹ کے بعد کی جاتی ہیں جیسے میں ورلڈ کپ جیتنے کے بعد استعفیٰ دیدیا تھا۔ تبدیلیاں میگا ایونٹ سے تین ماہ پہلے نہیں کی جاتیں ۔