• news

پاکستانی دریاؤں پر بھارتی ڈیموں کی تعمیر ملکی دفاع کیلئے انتہائی خطرناک ہے: حافظ سعید

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمدسعید نے کہا ہے کہ پاکستانی دریائوں پر بھارتی ڈیموں کی تعمیر ملکی دفاع کیلئے انتہائی خطرناک ہے، پورے ملک میں لوگوں کو سیلاب کے اصل حقائق سے آگاہ کرنے کیلئے ملک گیر مہم جاری رکھیں گے، بھارت خود بھی سیلاب متاثرہ کشمیریوں کی مدد نہیں کر رہا اور عالمی اداروں کو بھی ایسا کرنے سے روک رکھا ہے، پاک فوج کو امدادی سامان دیکر مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے اگر آٹھ لاکھ فوج کشمیر میں مظالم ڈھا سکتی ہے تو بغیر ہتھیاروں کے پاک فوج کشمیریوں کی مدد کیلئے کیوں نہیں جاسکتی؟ متاثرین کی مدد کے ساتھ ساتھ بھارتی آبی جارحیت روکنا اور ڈیم بنانا بھی انتہائی ضروری ہے، جماعۃ الدعوۃ عیدالاضحی پر تمام متاثرہ علاقوںمیں جانور قربان کرے گی اور اجتماعی دستر خوان لگائے جائیں گے، حکومت بھارت سے دوستی کی بجائے ملکی مفادات کو مقدم رکھے، حالیہ سیلاب مصنوعی ہے، بھارتی آبی دہشت گردی کے خلاف ملک بھر میں شعور بیدا کریں گے، پنجاب اور آزاد کشمیر کی طرح مقبوضہ کشمیر کے سیلاب متاثرین کی بھی ہر ممکن مدد کی کوشش کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز القادسیہ چوبرجی میں سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعۃالدعوۃ کی طرف سے جمعہ کو 2ہزار سے زائد خاندانوں کیلئے ایک ماہ کا راشن بھجوایا گیا۔ اس موقع پر امیر جماعۃالدعوۃ لاہور مولانا ابو الہاشم، محمد یحییٰ مجاہد اور حافظ خالد ولید بھی موجود تھے۔ جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں سیلاب سے آزادکشمیر سے بھی زیادہ تباہی ہوئی ہے۔ کشمیری مسلمان انتہائی کسمپرسی میں ہیں۔ ہم نے وزیر اعظم نواز شریف کو مشورہ دیا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے سیلاب متاثرہ بھائیوں کی ہر ممکن مدد کریں مگر افسوس کہ انہوں نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ انہیں چاہئے تھا کہ وہ اس بات کا اعلان کرتے کہ انڈیا کشمیری مسلمانوں کی مدد نہیں کرے گا تو پھر پاکستان یہ فریضہ ادا کرے گا۔ حکومت کو چاہئے تھا کہ پاک فوج کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ امدادی سامان دیکر بھیجا جاتا اور پاک فوج کے جوان کشتیوں کے ذریعہ متاثرہ کشمیریوںکو ریسکیو کرتے مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ اس سال سیلاب مختلف نوعیت کا ہے۔ انڈیا نے منظم منصوبہ بندی کے تحت بڑے پیمانے پر پانی چھوڑا۔ سب ماہرین کہہ رہے ہیں کہ ہیڈ تریموں پر تین پشتے توڑنے کے باوجود 6دن تک پانی کا بہائو کم نہیںہوا‘ یہی صورتحال پنجند پر تھی لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ صرف فضائی دوروں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے، انڈیا کی آبی دہشت گردی کو روکا جائے اور ڈیم بنائے جائیں۔ پنجاب، سندھ، خیبر پی کے میں ایک سو کے قریب ڈیم بنانے کی منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ کی طرف سے سیلاب متاثرہ تمام علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں سرانجام دی جارہی ہیں۔ 25ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا۔ لاکھوں افراد کو تیار کھانا اور طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
حافظ سعید

ای پیپر-دی نیشن