دھرنوں کے شرکاء کی تعداد بہت کم ہے، تمام جماعتیں ہنگاموں سے پرہیز کریں: امریکہ
نیویارک (اے این این) افغانستان اور پاکستان کے لئے امریکہ کے نمائندہ خصوصی ڈینئل فلڈمین نے کہا ہے کہ امریکہ اور بین الاقوامی برادری کو یقین ہے کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان طے پانے والا سیاسی معاہدہ افغانستان میں دیرپا استحکام کا بہترین موقع ثابت ہو سکتا ہے۔ نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کی وجہ سے نئی حکومت میں تمام افغانوں کی ترجمانی ہو گی۔ ان کے بقول اس معاہدے نے لاکھوں افغانوں کے ووٹ کا احترام کیا ہے جو انہوں نے اپنے ملک میں ترقی اور استحکام کے لئے ڈالا تھا۔کرزئی کے اس بیان کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر ڈینئل فلڈمین کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کرزئی کی ان کوششوں کی تعریف کرتا ہے جو انہوں نے افغانستان میں سکیورٹی اور استحکام لانے کے لئے گزشتہ 13 سال میں کیں۔"پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ نیویارک پر بات کرتے ہوئے فلڈمین نے کہا کہ ہمیں وزیرِ اعظم نواز شریف کو امریکہ میں خوش آمدید کہتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے۔مسٹر فلڈمین کے مطابق امریکی انتظامیہ کی نواز شریف اور پاکستانی حکومت کے سینیئر عہدیداروں کے ساتھ آئندہ دو روز میں کئی اہم ملاقاتیں ہوں گی جن میں دوطرفہ تعلقات اور تعاون پر بات ہو گی۔ ان ملاقاتوں میں میں امریکی نائب صدر جوزف بائیڈن اور وزیرِ اعظم نواز شریف کی میٹنگ بھی شامل ہے۔"نواز شریف حکومت کے خلاف اسلام آباد میں جاری دھرنوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈینیئل فلڈمین نے کہا کہ ان دھرنوں میں شرکت کرنے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔ لیکن ہم دیکھیں گے کہ آگے چل کر کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جمہوری نظام کے خلاف کسی بھی غیر آئینی تبدیلی کی ہمیشہ شدید مخالفت کی ہے۔ ہم اپنے سفارت خانے کے ذریعے مظاہروں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور تمام پارٹیوں سے یہی کہتے ہیں کہ وہ ہنگاموں سے پرہیز کریں اور قانون کی پاسداری کریں۔
امریکی خصوصی نمائندہ