• news

طوارقی سٹیل ملز کو سستی گیس فراہم کرنے کی تجویز مسترد‘ پاکستان سٹیل کیلئے مالیاتی پیکج میں اضافہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار نے طوارقی  سٹیل کو سستی گیس فراہم کرنے کی تجویز قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کا کوئی جواز نہیں کہ حکومت کسی پارٹی سے ترجیحی سلوک کرے اور کمپنی کو گیس کی قیمت میں بھاری سبسڈی دینے کا کوئی جواز نہیں۔ وزیر خزانہ کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے طوارقی سٹیل ملز کو جنڈ سٹاک کے طور پر سستی گیس فراہم کرنے کی سمری پیش کی گئی جس کی منظوری وفاقی وزیر صنعت غلام مرتضیٰ جتوئی نے دی تھی، اس کے تحت  الستوارکی سٹیل کو آئندہ 5 برس تک ہر سال 5 ارب روپے کی رعایت دینے کی سفارش کی گئی تھی۔ وفاقی وزیر نے سیکرٹری صنعت و پیداوار کو ہدایت کی حقیقت پسندانہ تجویز لائی جائے اور ای سی سی کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے۔ اجلاس میں بائیوماس کی بنیاد پر انرجی کے خریداری کے سمجھوتے پر عملدرآمد کے سمجھوتے کے مسودات کی منظوری کو موخر کر دیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ مسودات کو ’’اپ فرنٹ ٹیرف‘‘ کی بنیاد پر ازسرنو مرتب کیا جائے۔ پاکستان سٹیل ملز کیلئے پیکیج میں 52 کروڑ 90 لاکھ روپے اضافہ کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ یہ رقم آئرن کی درآمد پر 5 فیصد عائد ڈیوٹی کی مد میں دی جائے گی۔ پاکستان سٹیل ملز کی طرف سے ڈیوٹی خود حکومت ادا کرے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ایس آر اوز کے کلچر کو ختم کرنا چاہتی ہے اس لئے ڈیوٹی میں کوئی استثنیٰ نہیں دیا جائے گا تاہم پاکستان سٹیل ملز کے لئے مالی پیکیج بڑھایا جا رہا ہے۔ وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے بتایا گیا کہ ربیع کی فصل کیلئے 6 لاکھ ٹن یوریا کھاد کی کمی ہو گی۔ وزیر خزانہ نے زور دیا کہ کھاد کی تیاری ملک کے اندر کرنے پر توجہ دی جائے۔ وزیر خزانہ نے وزارت پٹرولیم سے کہا کہ سردیوں اور اس کے بعد کھاد کے کارخانوں کو گیس فراہم کی جائے۔ وزیر خزانہ نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ کھاد کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے مناسب تجاویز دی جائیں۔ اجلاس میں ایک لاکھ 85 ہزار ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری دیدی۔
تجویز مسترد

ای پیپر-دی نیشن