مینار پاکستان پر جلسے کی جھلکیاں
(سید شعیب الدین + سید عدنان فاروق)٭…جلسہ گاہ میں صبح 9 بجے سے ہی لوگ پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔٭…شہر بھر میں بینر آویزاں کیے گئے تھے جن پر نعرے درج تھے۔٭…لوڈشیڈنگ،بیروزگاری، مہنگائی سے آزادی، تبدیلی آنی نہیں بلکہ آ گئی ہے۔٭…جلسہ گاہ جانے والی گاڑیوں میں خواتین، بچے، بچیاں، جھنڈے لہراتے گو نواز گو کے نعرے لگاتے رہے۔٭…لوگ ٹرالیوں، ویگنوں پر بھی جلسہ گاہ پہنچے۔٭…جلسہ گاہ میں داخلے کیلئے پہلی مرتبہ طویل قطاروں میں پرسکون انداز میں باری کا انتظار کرتے شہری نظر آئے۔٭…جلسہ گاہ میں داخل ہونے والے افراد کو سکینگ گیٹ سے گزارا گیا۔٭…سٹیج سے نیا ترانہ چلایا گیا جسے بھرپور داد ملی
نہیں چلنی نہیں چلنی ظلم دی حکومت نہیں چلنی
نہیں چلنی نہیں چلنی گلو بٹ دی سیاست نہیں چلنی
٭… 120 فٹ لمبا اور 40 فٹ چوڑا سٹیج بنایا گیا۔٭… عمران خان سٹیج پر آئے تو انکا بھرپور نعرے لگا کر استقبال کیا گیا۔٭…تلاوت کیلئے سورۃ النصر کا انتخاب کیا گیا۔٭…سٹیج سیکرٹری نے تلاوت کے بعد نعرہ تکبیر، نعرہ رسالت اور نعرہ حیدری کے نعرے لگوائے۔٭…رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے پشتو میں بھی خطاب کیا۔٭…ابرارالحق نے اپنی تقریر کے بعد گانا بھی گا کر سنایا۔٭…ہم ملک بچانے نکلے ہیں آئو ہمارے ساتھ چلو۔٭…وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک عمران خان کے ایک گھنٹہ بعد سوا سات بجے سٹیج پر پہنچے۔٭… عمران خان کی تقریر تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی۔٭… عمران خان کی تقریر کے بعد قومی ترانہ سنایا گیا۔٭… جلسہ کی آخری آئٹم شفقت امان علی خان کا گایا ملی نغمہ ’’اے وطن پاک وطن تھا‘‘ ٭…شاہ محمود قریشی نے اپنی تقریر کا اختتام الوداع الوداع نواز شریف الوداع کے نعرے سے کیا۔٭… عمران خان کی آمد پر سٹیج سیکرٹری نے انہیں پاکستان کی آن، پاکستان کی جان، پاکستان کی پہچان، پاکستان کی شان، پاکستان کے کپتان اور پاکستان کے خان کہہ کر پکارا۔٭…تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا کہ تحریک انصاف اقتدار میں آئی تو سادگی اختیار کرینگے۔٭… عمران خان نے اپنی تقریر کے اختتام پر کامیاب جلسے کے انعقاد پر اہل لاہور کو مبارکباد دی اور کہا کہ لاہوریو آپ نے میرا دل جیت لیا۔ ٭… جلسہ کے شرکاء کی جانب سے بار بار ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگانے پر عمران خان اور شیخ رشید نے اپنی اپنی تقاریر کے دوران مولانا فضل الرحمان کو نظرانداز کرنے کی کوشش کی۔
جھلکیاں