اسلام آباد: دھرنے میں شریک نوجوان کو دوستوں نے زیادتی کے بعد قتل کر دیا
اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے 13 سالہ نوجوان کو دھرنے میں شرکت کے بعد دوستوں نے زیادتی کے بعد قتل کر دیا، نوجوان سے نقدی، نئی موٹرسائیکل، بلیک بیری موبائل چھین لیا۔ نعش کو ویرانے میں پھینک دیا، پولیس نے ملزمان کی شناخت موبائل ڈیٹا سے کی۔ ایک ملزم راجہ وقار گرفتار جبکہ دوسرے ملزم حبیب کی گرفتاری کیلئے پولیس کے مختلف علاقوں میں چھاپے جاری ہیں۔ ویرانے کے علاقے سے ملنے والی میت کے سر کا حصہ اور جسم کے کچھ اعضاء ملے درندے میت کو نوچ نوچ کر کھاتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق 18 ستمبر 2014 جھگی نیو شکرپال راولپنڈی کے رہائشی نور بادشاہ نے تھانہ صادق آباد پولیس سٹیشن میں درخواست دائر کی اس کا بیٹا محمد عرف ناصر جو گھر سے نکلا لیکن لاپتہ ہو گیا اور گھر واپس نہیں آیا۔ ناصر کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرنے کے بعد پولس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے مختلف علاقوں میں موبائل نمبر کے ڈیٹا کے ذریعے چھاپے مارنے شروع کیے اور موبائل ڈیٹا کی مدد سے پولیس نے ملزم راجہ وقار ولد راجہ ذوالفقار جوکہ محلہ جھگی نیو شکریال کا رہائشی ہے کو گرفتار کیا۔ ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقتول کے والد نور بادشاہ نے بتایا کہ میرے خاندان کی کسی بھی شخص سے دشمنی نہیں ہے۔ درندوں نے میرے بیٹے کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ میرے بیٹے کے قتل کے بعد اس کی والدہ پر غشی کے دورے جاری ہیں۔ نور بادشاہ نے وفاقی حکومت وصوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ملزمان کو نشان عبرت بنایا جائے۔