مختلف شہروں میں جلسے پی ٹی آئی کی کارکنوں کو مصروف رکھنے کی حکمت عملی
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) شاہراہ دستور پر دھرنے میں تحریک انصاف نے اپنے سیاسی اہداف حاصل کرنے میں ’’ناکامی‘‘ کے بعد پاکستان کے طول و عرض میں بڑے جلسے منعقد کر کے جہاں پارٹی کے کارکنوں کو مصروف رکھنے کی حکمت عملی اختیار کی، وہاں اسے اپنا سیاسی امیج بہتر بنانے اور سیاسی مخالفین پر دھاک بٹھانے کا موقع مل گیا ہے۔ تحریک انصاف پنجاب میں بڑے جلسے کر کے جہاں مسلم لیگ (ن) کو چیلنج کررہی ہے وہاں اپوزیشن کی دیگر سیاسی جماعتوں کیلئے ایک بڑا خطرہ بن گئی ہے۔ تحریک انصاف پنجاب میں سب سے بڑا خطرہ پیپلز پارٹی کیلئے بن چکی ہے۔ وہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے وجود کو عملاً غیرموثر کررہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے حامیوں کی بڑی تعداد تحریک انصاف کی طرف متوجہ ہوئی ہے جس سے پیپلز پارٹی کی صفوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ان خطرات کے پیش نظر ہی پیپلز پارٹی کی قیادت نے کور کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی پارٹی کے کارکنوں سے معذرت غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔ معذرت دراصل پنجاب کے ناراض کارکنوں سے کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت بھی پنجاب میں پیپلز پارٹی کی بحالی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔ وزیراعظم محمد نوازشریف ایک دو روز میں پارٹی کے اعلیٰ سطح کے مشاورتی اجلاس میں تحریک انصاف کی رابطہ عوام مہم کا سیاسی انداز میں جواب دینے کی حکمت عملی اختیار کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) جلد پارٹی کے کارکنوں کو اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کی اجازت دیدے گی۔