عمران احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، وزیراعظم خود مڈٹرم انتخابات کا اعلان کر دیں، ہم نہیں چاہتے ڈنڈے کے زور پر جائیں: خورشید شاہ
اسلام آباد(آن لائن) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کیلئے مڈٹرم انتخابات کرانے کی تجویز دے دی گئی‘ گن پوائنٹ پر وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم نواز شریف خود کہتے ہیں آئینی وزیراعظم ہوں وزیراعظم خود وسط مدتی انتخابات کا اعلان کردیں تو یہ پارلیمنٹ اور نظام کیلئے بہتر ہے۔ نواز شریف کہتے ہیں مینڈیٹ ملنے پر عمران خان اور آصف زرداری نے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا دھاندلی سے متعلق سپریم کورٹ سے تحقیقات کرائی جائیں۔ دھاندلی ثابت ہونے کے بعد استعفے کا مطالبہ کیا جائے۔ ہم چاہتے ہیں پارلیمنٹ اور نظام قائم رہے اور معاملات مذاکرات سے ہی حل ہونے چاہئیں۔ پاکستان اور بھارت دو ملک بنے تو وہ بھی مذاکرات سے ہی بنے۔ انہوں نے کہا حکومت کی غلطیوں کی وجہ سے ’’گو نواز گو‘‘ کی تحریک آئی۔ حکومت چار حلقے کھولنے سے متعلق بروقت عمل کر لیتی تو آج یہ نوبت ہی نہ آتی۔ موجودہ کشیدہ سیاسی صورتحال سے متعلق مایوس نہیں ہر مسئلے کا حل مذاکرات ہی ہیں۔ اپوزیشن جرگہ دھرنے کی قیادت سے مذاکرات جاری رکھے۔ انہوں نے کہا عمران خان احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں جو وہ سندھیوں کو جگانے گئے ہیں۔ سندھ نے قائداعظم‘ لیاقت علی خان اور ذوالفقار علی بھٹو جیسے لیڈر پیدا کئے۔ عمران خان نے مجھ پر جو الزامات لگائے میں نے اس پر انہیں نوٹس بھجوا دیا ہے۔ مجھ پر 50 ارب کی کرپشن کا الزام لگانے والے مجھے 5 ارب ہی دے دیں۔ پی پی پی نواز شریف‘ طاہرالقادری اور نہ ہی عمران خان کو سپورٹ کررہی ہے وہ صرف جمہوریت اور نظام کو بچانے کی بات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا حکومت بند گلی میں ہوسکتی ہے پیپلزپارٹی نہیں۔ عمران خان وزیراعظم بن گئے تو کیا وہ پارلیمنٹ پر حملوں کو جائز قرار دے دیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا وزیراعظم خود وسط مدتی انتخابات کا اعلان کریں تو یہ نظام کے لئے بہتر ہوگا۔ خورشید شاہ نے کہا نواز شریف کہتے ہیں آئینی وزیر اعظم ہوں، ہم نہیں چاہتے وہ ڈنڈے کے زور پر جائیں پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوری طریقے سے بات کی۔ انہوں نے مزید کہا تحریک انصاف کے ارکان پر استعفے دینے کے لئے دبائو ہے۔ عمران کونسا نظام چاہتے ہیں یہ بھی بتا دیں تا کہ مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلے کا حل نکال سکیں۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق خورشید شاہ نے کہا ہے وزیراعظم محمد نواز شریف طاہر القادری یا عمران خان کی نہیں بلکہ اپنی پچ پر کھیلیں گے۔ حکومت قومی اسمبلی کی آئینی مدت مدت چار سال مقرر کرنے کا بل پارلیمنٹ میں لائے تو پیپلز پارٹی اس کی حمایت کریگی۔ نواز شریف کا موقف ہے عوام نے انہیں مینڈیٹ دیا ہم بھی اس بات کے حق میں نہیں کہ ڈنڈے کے زور پر نوازشریف کو اقتدار سے الگ کیا جائے تاہم ایسے حالات پیدا ہو جائیں کہ وزیر اعظم مڈٹرم انتخابات کرائیں تو یہ نظام کیلئے بہتر ہو گا۔ وزیراعظم رضاکارانہ عہدے سے دستبردار ہوں تو یہ انکا مثبت فیصلہ ہوگا۔ ہماری غلطیوں سے نواز شریف وزیر اعظم بنے، ان سے استعفیٰ لیا گیا تو مظلوم بن جائیں گے، انکی غلطیاں ہی ہمارے لئے سود مند ہوں گی۔ عمران سندھ کو جگانے کی کوشش نہ کریں، سندھ جاگا ہوا ہے۔ عمران خان کو انا ہزارے سے نہ ملائیں وہ سمجھدار شخص تھا، بھارتی آئین و جمہوریت میں رہ کر احتجاج کر رہا تھا، یہ تو آئین و جمہوریت کے خلاف بھی احتجاج کررہے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کرپشن کیخلاف کال دیں سب سے پہلے میں ساتھ کھڑا ہوں گا، ہم پر کرپشن کا الزام لگانے والے ذرا یہ تو بتادیں طلاق ہونے کے باوجود بیوی نے تین کروڑ روپے کس مد میں دیئے،300 کنال کا گھر کہاں سے آیا؟ انہوں نے کہا پاشا، آشا،راشہ،راشہ ڈیزائن سسٹم نہیں چل سکتا، عشق ممنوع کی بیتر اچھے چل رہے ہیں۔ ٹیکنوکریٹس، انگلی، امپائر، اداروں کو بدنام کرنا سیاستدانوں کا وطیرہ بن گیا ہے، کوئی اور کام نہیں کر سکتے تو کم ازکم بدنام تو نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے فوری بعد شہبازشریف کو استعفیٰ کا اعلان کرنا چاہیے تھا۔