عید پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں قربانی کرینگے اور اجتماعی دسترخوان لگائینگے: حافظ سعید
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارت نے متنازعہ ڈیموںکی تعمیر کے ذریعے پاکستان کے پانیوں پر مکمل کنٹرول حاصل کررکھا ہے۔ حکومت یکطرفہ دوستی کے چکر سے نکل کر دوٹوک انداز میں بات کرے۔ اگر بھارت بات کرنے کیلئے تیار نہیں ہوتا تو بین الاقوامی سطح پر اس مسئلے کو اٹھایا جائے۔ بھارت ہمارے خلاف پانیوں کو جنگی ہتھیارکے طور پر استعمال کر رہا ہے، حالیہ سیلاب قدرتی آفت کم اور بھارت کی طے شدہ منصوبہ بندی کا حصہ زیادہ ہے۔ بھارت کی آبی دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان میں مسلسل پانچ برسوں سے سیلاب آرہا ہے۔ فیصل آباد سے سیلاب سے متاثرہ 4ہزار خاندانوں کیلئے 1کروڑ55لاکھ سے زائد مالیت کا عید پیکیج روانہ کر دیا ہے۔ جماعۃالدعوۃ عیدالاضحی پرتمام متاثرہ علاقوںمیں جانور قربان کرے گی، لاکھوں متاثرین میں قربانی کا گوشت تقسیم کیاجائے گا اور اجتماعی دستر خوان لگائے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے مرکزخیبر نشاط آباد میں سیلاب متاثرین کیلئے عید پیکیج کی روانگی کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعۃالدعوۃ کی طرف سے گزشتہ روز 1کروڑ 55لاکھ روپے سے زائد مالیت کا 4ہزار خاندانوں کیلئے عید پیکج بھجوایا گیا۔ اسکے علاوہ جماعۃ الدعوۃ فیصل آباد کی طرف سے سیلاب سے متاثرہ لوگوں میں1کروڑ روپے سے زائد کی نقد رقم بھی تقسیم کی گئی۔ اس موقع پر حافظ عبدالرئوف فیاض احمد ، محمد یحییٰ مجاہد اورڈاکٹر ظفر اقبال چیمہ بھی موجود تھے۔ حافظ محمد سعید نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے کارکنوں نے سیلاب متاثرہ علاقوں سے 25ہزار ڈوبتے ہوئے لوگوں کو بچایا، جتنا ہوسکا ان کا سامان بھی بچانے کی کوشش کی، لیکن یہ بہت محدود سطح پر ہے، نقصان بہت زیادہ ہے۔ اس سال سیلاب مختلف نوعیت کا ہے۔ بھارت نے منظم منصوبہ بندی کے تحت بڑے پیمانے پر پانی چھوڑا۔ سب ماہرین کہہ رہے ہیں کہ ہیڈ تریموں پر تین پشتے توڑنے کے باوجود6دن تک پانی کا بہائو کم نہیںہوا‘ یہی صورتحال پنجند پر تھی لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ صرف فضائی دوروں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے۔ بھارت کی آبی دہشت گردی کو روکا جائے اور ڈیم بنائے جائیں۔ پنجاب ،سندھ، خیبر پی کے میں ایک سو کے قریب ڈیم بنانے کی منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جماعۃالدعوۃ کی طرف سے سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں سرانجام دی جارہی ہیں۔ اگلا مرحلہ راشن کی تقسیم کا ہے۔