اللہ ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو ہدایت دے: وزیراعظم ‘ عمران ہمارے جلسوں میں شرپسندوں کو بھیجنے سے باز آ جائیں، ایسا نہ ہو نوازشریف کے شیروں کا صبر ختم ہو جائے: شہباز شریف
وزیر آباد + اسلام آباد (نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ + نمائندہ خصوصی + ایجنسیاں) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کے مسائل حل کرے اور ملک کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو ہدایت دے، سیلاب متاثرین خود کو تنہا نہ سمجھیں، ہمسایہ ملک نے سیلاب کی اطلاع تاخیر سے دی، سیلاب متاثرین اکیلے نہیں حکومت بھی ان کے ساتھ ہے، اللہ پاکستان کے مسائل بھی حل کرے۔ وزیر آباد میں سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کرنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا مسائل زیادہ اور وسائل کم ہیں، سمجھ نہیں آتا کس پر پیسہ خرچ کریں اور کس پر روکیں، مسائل اتنے زیادہ ہیں کہ ترجیحات طے کرنا مشکل ہے۔ دوسری امدادی قسط بھی اکتوبر میں ہی ادا کر دی جائے گی۔ قدرتی آفت کی روک تھام کیلئے قومی کمیٹی کی تشکیل ضروری ہے۔ جو لوگ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت دے۔ سیلاب زدگان مصیبت کی اس گھڑی میں خود کو تنہا نہ سمجھیں۔ حکومت کے پاس وسائل کم اور مسائل زیادہ ہیں لیکن اس کے باوجود پانی اترنے سے پہلے ہی امداد کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے سیلاب کی روک تھام پر توجہ نہیں دی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ مربوط حکمت عملی طے کی جائے۔ قومی کمیٹی کی تشکیل بھی ضروری ہے۔ انہوں نے متاثرین کی امداد پر پنجاب حکومت کی کارکردگی کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی معقول امداد کی جائے گی، مسمار شدہ مکان کی تعمیر کی جائے گی اور علاج معالجہ کی سہولتیں بھی دی جائینگی۔ نواز شریف نے مزید کہاکہ میری ہمدردیاں اور جذبات سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں گھر سے باہر والے انکی مصیبتوں کا اندازہ نہیں لگا سکتے ان سیلاب متاثرین کو اطمینان ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف انکا رکھوالا ہے جس نے ہر جگہ پہنچ کر پانی میں گھرے ہوئے بہن بھائیوں کو پانی سے نکال کر محفوظ مقام تک پہنچایا، آئندہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رہنے کیلئے اربوں روپے خرچ کرنا واجب ہے۔ حکومتی وسائل محدود ہیں مگرآئی ڈی پیز، سیلاب متاثرین، بجلی کے پیدواری کے منصوبے، تعلیم اور صحت تمام اہم ہیں ان پر مساوی خرچ کریں گے۔ عمر میرج ہال میں سیلاب متاثرین کو امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ریسکیو آپریشن میں ریسکیو اداروں کے اہلکاروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ جتنی تیزی سے سیلابی پانی آیا اتنی ہی تیزی سے بحالی کے انتظامات کئے گے ماضی میں اسکی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو اللہ ہدایت نصیب کرے۔ انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر رائو سہیل اختر کی دن رات سیلاب زدگان کی خدمت پر بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ سیلاب کی روک تھام کے لئے مربوط حکمت عملی وضع کی جائے۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کی امداد پر پنجاب حکومت کو سراہا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے دھرنا دینے والی جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران اور طاہر القادری حکومت سے مذاکرات کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی چین مخالف سیاست کے باوجود اکنامک کوریڈور کے منصوبے کو جاری رکھا جائے گا۔ چین کے صدر کے دورہ بھارت کی وجہ سے وزیراعظم مودی کے ہاتھ صدر اوباما کے ساتھ بات چیت میں مضبوط ہوئے۔ وزیراعظم نوازشریف جب اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھا رہے تھے تو پی ٹی آئی کی قیادت ان کی ٹانگیں کھینچ رہی تھی۔ عمران خان جواب دیں کہ اپنی پارٹی انتخابات میں دھاندلی اور کرپشن کے خلاف کیا اقدامات کئے۔ نعرے لگانے سے نہ حکومتیں آتی ہیں اور نہ جاتی ہیں۔ دھرنے والے جڑواں شہروں کے باسیوں کی عید خراب نہ کریں۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے یکطرفہ طور پر حکومت اور قیادت کے خلاف عمران خان‘ ٹیلی ویژن اور کنٹینرز پر کھڑے ہوکر عوام کو گمراہ کرتے ہیں اور حقائق کے منافی گفتگو کرتے ہیں۔ عمران خان یہ تاثر دیتے ہیں پورے پاکستان میں ان کے سوا تمام لوگ بدعنوان ہیں اور حب الوطنی سے محروم ہیں۔ صرف عمران خان کو حب الوطنی کا ٹھیکہ ملا ہوا ہے۔ پارلیمنٹ‘ عدلیہ کو بدعنوان کہتے ہیں۔ سول سوسائٹی‘ وکلاء اور میڈیا کو بدعنوان کہتے ہیں۔ ہر روز کسی نئے ادارے کی پگڑی اچھالی جاتی ہے۔ عمران خان نے صحافیوں کے اندر اڑھائی ارب روپے آئی بی کے ذریعے تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ آئی بی کے سربراہ دیانت دار ہیں ان کی کردار کشی کی۔ عمران خان نے گزشتہ روز نیا فلسفہ دیا اور کہا کہ پاکستان کو غیر ملکی قرضوں کے بغیر چلانا چاہئے وہ نہایت بھولے عمران خان سے سوال کرتے ہیں کہ کیا کے پی کے کی حکومت ان کی ہے کے پی کے حکومت یو ایس ایڈ‘ یورپی یونین‘ متعدد دوسرے اداروں سے امداد وصول کر رہی ہے۔ قرضوں کو لینے میں صوبائی حکومت بھی ذمہ دار ہے۔ عمران کس کو یہ باتیں سنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے دھرنوں نے ملک میں منفی صورتحال پیدا کی ہے۔ پہلے تاثر تھا کہ پی ٹی آئی نظام میں موجود ہے اور زیادہ بردباری دکھائے گی جبکہ پی اے ٹی کی طرف سے زیادہ سخت رویہ ہوگا جبکہ پی ٹی آئی کا رویہ زیادہ نامناسب اور جارحانہ ہوتا جارہا ہے۔ پی اے ٹی اس نظام میں موجود نہیں ہے اور حال ہی میں ان کے طرز عمل میں ٹھہراؤ دیکھنے میں آیا ہے۔ دونوں جماعتوں سے اپیل ہے کہ ملک دھرنوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ہم انہیں بات چیت کی دوبارہ پیشکش کرتے ہیں۔ دونوں نے پاکستان کی معیشت کو بڑا دھچکہ دیا ہے۔ عوام ان کی منفی سیاست کو جان چکے ہیں۔ حکومت اس عبوری تنزلی سے ملک کو نکالے گی۔ حکومت ان جماعتوں کو شہید نہیں بننے دے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے ملاقات کی جس میں ملک کی صورتحال، دوطرفہ تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بدھ کے روز وزیراعظم نواز شریف سے امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت ملکی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پاکستاں امریکہ تعلقات پر بھی بات چیت ہوئی۔ امریکی سفیر نے پاکستان میں امریکہ کی مدد سے جاری مختلف سیکٹرز میں منصوبوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے کہا کہ امریکہ اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی کے معاہدے پر پاکستان کے تحفظات کو دور کرینگے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف سے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد آصف سندھیلہ نے گزشتہ روز کی الوداعی ملاقات کی۔ وزیراعظم نے ملکی دفاع کیلئے آصف سندھیلہ کی خدمات کو سراہا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو وزیراعظم ہائوس میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد آصف سندھیلہ نے وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم ہائوس میں ہونے والی دوطرفہ ملاقات میں وزیراعظم نے ایڈمرل آصف سندھیلہ کی ملکی دفاع اور پاک بحریہ کیلئے پیشہ وارانہ خدمات کو سراہا۔
وزیراعظم
لاہور + گوجرانوالہ+ حافظ آباد (خصوصی رپورٹر+ نمائندگان) وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے گذشتہ روز حافظ آباد کی تحصیل پنڈی بھٹیاں، سرگودھا کے علاقے شاہ پور، منڈی بہاؤالدین کی تحصیل پھالیہ، گوجرانوالہ کی تحصیل وزیر آباد اور سیالکوٹ کی تحصیل سمبڑیال کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا10 گھنٹے تک دورہ کیا۔ متاثرین سیلاب کیلئے قائم مالی امداد کی ادائیگی کے سینٹرز میں انتظامات کا جائزہ لیا اور متاثرین میں پہلی قسط کے طور پر 25،25ہزار روپے نقد تقسیم کیے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سیلاب متاثرین، عوامی اجتماع اور جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ متاثرین سیلاب کے گھروں کو پہنچنے والے نقصان کی پہلی قسط کے طور پر 25 ہزار روپے کی مالی امداد کی تقسیم کا آغاز کر دیا ہے اور تمام حق داروں کو ان کا حق دیا جائے گا جبکہ سروے کی بنیاد پر املاک اور فصلوں کے نقصانات کا تخمینہ لگا کر دوسری قسط کی ادائیگی 20 اکتوبر سے شروع کی جائے گی۔ پنجاب حکومت نے وعدے کے مطابق عیدالاضحی سے قبل امدادی رقوم کی تقسیم کا کام شروع کردیا ہے اور انشاء اللہ ہماری پوری کوشش ہے کہ پہلی قسط کی تقسیم کا کام عید الاضحی سے قبل مکمل کیا جائے۔ مسلم لیگ (ن) وعدے نبھانے والی جماعت ہے۔ حالیہ سیلاب1973ء کے بعد سب سے بڑا سیلاب تھا، جس نے بہت تباہی مچائی ہے، میں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے مسلسل دورے کیے اور صبح کے وقت سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کرتا رہا جبکہ رات کو اجلاس کر کے صورتحال کو مزید بہتر بنانے کیلئے کام کیا اور اب بھی ادائیگی کے عمل کی خود نگرانی کررہا ہوں تاکہ کوئی حقدار اپنے حق سے محروم نہ رہے اگر کوئی حقدار اپنے حق سے محروم رہ گیا تو دنیا اور آخرت میں ذمہ داری ہم سب پر ہوگی۔ حکومت پہلی قسط کے طورپر ان تمام گھروں کے سربراہوں کو بلاامتیاز 25،25ہزارروپے مالی امداد دے رہی ہے جبکہ دوسری قسط کی ادائیگی سروے کی بنیاد پر گھروں، املاک، فصلوں اور مویشیوں کو ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگاکر 20 اکتوبر سے کی جائے گی اور اکتوبر کے آخر تک دوسری قسط کی ادائیگی بھی مکمل کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے دھرنے والوں کو 24، 24گھنٹے دکھانے پر میڈیا سے نرم الفاظ میں دوستانہ شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا کسی نے کنٹینرز والوں سے یہ سوال کیاکہ آپ سیلاب زدہ علاقوں میں کیوں نہیں جاتے۔ دھرنوں کے باعث اربوں ڈالر کے چین کے تعاون سے پاکستان میں لگنے والے بجلی سمیت دیگر منصوبے کھٹائی میں پڑے ہیں، اس سے بڑی ملک دشمنی کیا ہوسکتی ہے۔ دھرنے والوں نے اس ملک و قوم کے ساتھ جوسلوک کیا ہے کوئی دشمن بھی ایسا نہیں کرتا۔ سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر بہت افسوس ہوا ہے۔ متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ حکومت متاثرین سیلاب کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی۔ مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کرنے والے دین اور دنیا دونوں کما رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے پنڈی بھٹیاں کے دورے کے دوران گاڑیوں کی بڑی تعداد پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن، ڈی سی او حافظ آباد اور انتظامیہ کی سرزنش کی اور کہا کہ یہ شادی بیاہ کی تقریب نہیں کہ آپ گاڑیوں پر لائو لشکر لے کر آئے ہیں۔ آپ سب کو ایک کوسٹر یا وین میں آنا چاہئے تھا، علیحدہ علیحدہ گاڑیوں کی قطعاً ضرورت نہیں۔ وزیراعلیٰ نے پنڈی بھٹیاں کے بعد سرگودھا کے علاقے شاہ پورکا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین کو امدادی رقوم کی ادائیگی کے سنٹر پر انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ نے بریفنگ دی۔ شہباز شریف نے شاہ پور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں کامیاب ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں انتظامیہ، پاک افواج، ریسکیو 1122، عوامی نمائندوں اور متعلقہ اداروں نے شاندار کام کیا ہے۔ پہلی مرتبہ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 16، 16 لاکھ روپے جبکہ زخمی ہونے والوں کو ایک ایک لاکھ روپے مالی امداد دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو مالی امداد کی ادائیگی کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ہمارے جلسوں میں شرپسند کون بھیجتا ہے۔ عمران خان صاحب! اس کام سے باز آ جائیں، اس کا نتیجہ تباہی کے سوا کچھ نہیں نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو روک رکھا ہے، ایسا نہ ہو کہ نواز شریف کے شیروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے۔ شہباز شریف نے تحصیل پھالیہ کے دورہ کے دوران متاثرین سیلاب کو ادا کی جانے والی امدادی رقوم کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب تک آخری متاثرہ فرد اپنے پائوں پر کھڑا نہیں ہو جاتا میں سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔ وزیراعلیٰ نے وزیرآباد میں سیلاب متاثرین کو مالی امدادکی تقسیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ سیلاب ستمبر میں آیا ہے اور انشاء اللہ اکتوبر میں خوشحالی کا انقلاب آئے گا، ہم متاثرہ خاندانوں کو کھاد اور بیج بھی دیں گے۔ مستقبل میں سیلاب کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے حوالے سے موثرحکمت عملی اپنانا ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے سمبڑیال میں سیلاب متاثرین میں امدادی رقوم کی تقسیم کے کام کی نگرانی کی اور سیلاب زدگان کو پہلی قسط کے طور پر 25،25ہزار روپے کی مالی امداد بھی دی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وزیرآباد میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب میں صو بائی اور وفاقی اداروں کے موثر اشتراک عمل سے سیلاب میں گھرے افراد کو نکالنے اور متاثرین کو طبی سہولتوں اور اشیائے خوردنی کی فراہمی میں بڑی مدد ملی ہے اب اسی جذبہ کو بروئے کار لا کر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں زندگی کو معمول پر لانے کا مشن بھی مکمل کیا جائے گا۔ ان خیالات اظہار انہوں نے وزیر آباد میں سیلاب متاثرین کو معاوضہ کی پہلی قسط کی ادائیگی کے سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی صدارت میں منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب 1973 کے تاریخی سیلاب کے بعد بڑا ریلا تھا جس نے وسطی پنجاب میں بڑی تباہی مچا دی۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ اداکیا کہ ان کی خصوصی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بھاری مقدار میں امداد ی سامان فراہم کیا اس کے علاوہ 1122 ، پاک فوج، ایئر فورس اور نیوی نے بھی سیلاب زدگان کی امداد کے لئے ہیلی کاپٹر اور کشتیاں فراہم کیں۔ شہباز شریف اور وزیراعظم محمد نواز شریف نے سیلاب متاثرین کیلئے ادائیگی مرکز وزیر آباد کے دورہ کے موقع پر مختلف کائونٹرز کا دورہ بھی کیا اور اس موقع پر انہوں نے ایک نابینا مستحق سے اس کی خیریت دریافت کی اور اس سے سیلاب میں اس کے مکان کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیل دریافت کی۔ جب اس نابینا شخص کو بتایا گیا کہ اس کو امدادی رقم کی ادائیگی کے لئے وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلی محمد شہباز شریف آئے ہوئے ہیں تو یہ سن کر اس کی خوشی کی انتہا نہ رہی اور اس نے فرط مسرت سے مغلوب ہو کر وزیر اعظم کا ہاتھ پکڑ لیا اورکہا کہ انہیں رقم کی وصولی سے زیادہ وزیر اعظم سے ملنے کی زیادہ خوشی ہوئی ہے کاش وہ آج اپنی آنکھوں سے انہیں دیکھ سکتا۔ اس شخص نے وزیر اعلی پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان کو بڑی دعائیں دیں اور ان کا جذباتی انداز میں شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں نواز شریف کے امدادی مرکز وزیر آباد کے معائنہ کے موقع پر ڈی سی او گوجرانوالہ عظمت محمود نے سیلاب کی تباہ کاریوں اور ریلیف آپریشن کے حوالے تفصیلی بریفنگ دی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ آخری فرد کی بحالی اور خوشحالی تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ انشاء اللہ 20 اکتوبر سے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو گا جس میں متاثرین کی فصلوں کو ہونے والے نقصان کے ساتھ ساتھ گھروں کے نقصان کے لیے بھی مزید امداد دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ زمیندار، کسان خوشحال نہیں ہو گا تو ہمارا ملک بھی خوشحال نہیں ہو سکتا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے مظفر گڑھ میں آتشزدگی کے واقعہ میں ایک خاتون اور 2 بچوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ دریں اثناء شہباز شریف نے سابق صدر فاروق لغاری کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
شہباز شریف