فیکٹری مالکان کے ہاتھوں گیس ملازم کے قتل پر شاہدرہ چوک میں مظاہرہ، ٹریفک بلاک
لاہور( نامہ نگار) فیکٹری ایریا کے علاقے میں23ستمبر کو فیکٹری مالکان کے ہاتھوں قتل ہونے والے محکمہ سوئی گیس کے ملازم 23سالہ محمد جنید اسلم جرال کے لواحقین اور متعدد تنظیموں نے گذشتہ روز شاہدرہ چوک میں پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے مین روڈ پر ٹائر جلائے اور نعرے بازی کی اس موقع پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا دو گھنٹے تک ٹریفک جام رہی جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اطلاع ملنے پر پولیس افسر موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی لیکن مظاہرین نے انکار کردیا اور واضح کیا اگر قتل میں ملوث تمام ملزم گرفتار نہ ہوئے تو احتجاج جاری رہے گا۔ اس موقع پر مظاہرین مقتول کے والد اسلم، مرزا محمد الیاس، واپڈا پیغا م یونین کے نائب صدر مرزا روف، احسان اللہ چودھری، سوئی گیس یونین کے صدرشہزادہ اقبال، ارشد ڈوگر، رانا اعظم، ندیم ظفر، سنی تحریک کے حافظ محمد ساجد رحمان چشتی نے الزام عائد کیا ہے کہ23ستمبر کو سوئی گیس کا ملازم جنید اسلم و دیگر عملہ چیکنگ کے طور پر چٹھہ کالونی کے قریب فیکٹری میں وزٹ کرنے کیلئے گیا جہاں کسی بات پر ملزموں فیکٹری مالکان ملزمان زاہد علی، عرفان، طلحہ، قیوم، دو نامعلوم افراد نے جنید کو تشدد کرکے قتل کردیا اور نعش پانی کے تالاب میں پھینک دی۔ پولیس نے لاش برآمد کی تاہم اس قتل کو حادثے کا رنگ دے رہی ہے اور پولیس نے ابھی تک کسی بھی نامزد ملزم کو گرفتار نہیں کیا۔ ایس پی سٹی اسد سرفراز ڈی ایس پی عابد پہلوان نے مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے گا جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔