بعض لوگ چاہتے تھے انتشار پر نعشیں گریں، جمہوریت کو خطرہ ٹل گیا: سراج الحق
اسلام آباد (وقت نیوز) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ جمہوریت کو لاحق خطرہ ٹل گیا ہے، مسائل کا حل مذاکرات ہی میں ہے۔ ’’وقت نیوز‘‘ کے پروگرام ’’8 پی ایم ون فریحہ ادریس‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی جرگے نے حکومت اور دھرنے والوں کو مذاکرات پر آمادہ کیا ہے، کوشش ہو گی کہ سب لوگ عید گھر پر منائیں۔ جماعت اسلامی نے باطل نظریات کیخلاف جدوجہد کی ہے۔ بعض لوگ چاہتے تھے کہ انتشار ہو اور نعشیں گریں، ہم چاہتے ہیں کہ سارے کام پرامن ماحول میں ہو جائیں، استعماری قوتیں پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں۔ عمران خان اور طاہرالقادری سے کہوں گا جہ کو کچھ مل رہا ہے اسے حاصل کر لیں۔ لندن پلان جیسی سازشوں پر یقین نہیں رکھتا۔ دو لیڈر کہیں بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔ غریب آدمی کے مسائل حل کرنے ہونگے۔ ریٹرننگ افسر نہ پہنچنے پر کراچی میں انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ جماعت اسلامی ’’سٹیٹس کو‘‘ کا حصہ تھی نہ ہو گی۔ دھرنے والوں کے مطالبات پر سنجیدگی نہ دکھانا حکومت کیلئے مناسب نہیں۔ دھرنے کے دوران حکومت سے ٹکرائو کا خطرہ تھا۔ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہا تو حکومت کیلئے مشکلات ہونگی۔ ملکی تاریخ میں چند خاندانوں کیلئے مشکلات رہی ہیں، پاکستان کے حالات افغانستان جیسے نہیں۔ انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ حکومت دونوں پارٹیوں کو بہت کچھ دے سکتی ہے۔ تحریک انصاف کے استعفے منظور نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ پرویز خٹک سے کہا ہے کہ خیبر پی کے اسمبلی توڑنا مناسب راستہ نہیں۔ انہوں نے اسمبلی نہ توڑنے کا وعدہ کیا ہے، خیبر پی کے پہلے ہی بہت سے مسائل کا شکار ہے۔
سراج الحق