• news

پنجاب میں کچی آبادیوں کے 5 لاکھ مکین بدستور مالکانہ حقوق سے محروم

لاہور (میاں علی افضل سے) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے احکامات پر پنجاب بھر کے 36 اضلاع میں کچی آبادیوں کے 2لاکھ 58 ہزار 2سو 38 خاندانوں کو مالکانہ حقوق دے دئیے گئے جبکہ مبینہ طور پر سرکاری عملے کی طرف سے رشوت کے مطالبے اور ٹال مٹول کی وجہ سے تاحال 5لاکھ خاندان مالکانہ حقوق سے محروم ہیں۔ 2010ء میں سروے مکمل ہونے، سروے لسٹ میںمکینوں کے نام اور رقبے کے اندارج کے باوجود مالکانہ حقوق کی منتقلی میں تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں جس سے لاکھوں لوگ شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ واضح رہے 2 سال قبل وزیراعلیٰ پنجاب نے  2010ء کے سروے کے مطابق تمام مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے کے احکامات دئیے تھے۔ 2لاکھ 58ہزار 2سو 38 خاندانوں کو مالکانہ حقوق کی منتقلی کا عمل مکمل کر کے رپورٹ وزیراعلیٰ کو بھجوا دی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 19ہزار 135، گوجرانوالہ میں 2ہزار 2سو، سرگودھا میں 16ہزار، حافظ آباد میں 16سو، چینوٹ میں 4ہزار 78، راجن پور میں 1ہزار 1سو19، خوشاب میں 18سو، فیصل آباد میں 36ہزار 7سو75، ساہیوال میں 14ہزار 4سو58، بہاولنگر میں 10ہزار، جھنگ میں 25سو، وہاڑی میں 13ہزار 5سو30، بھکر میں 2ہزار 4سو، سیالکوٹ میں 1ہزار، منڈی بہاوالدین میں 2ہزار 3سو، پاک پتن میں 5ہزار 5سو، لیہ میں 5ہزار 2سو10، بہاولپور میں 22ہزار، شیخوپورہ میں 1ہزار 1سو98، ننکانہ صاحب میں 6ہزار 9سو6، قصور میں 14ہزار، لودھراں میں 10ہزار 6سو96، ملتان میں 8سو، راولپنڈی میں 2سو، اوکاڑہ میں 8ہزار 49، خانیوال میں 15ہزار 6سو 37، میانوالی میں 9سو 38، رحیم یار خان میں 29ہزار 2سو، گجرات میں 1سو، مظفرگڑھ میں 2ہزار 1سو80، ڈی جی خان میں 2ہزار 5سو، اٹک میں 1ہزار 1سو98، لاہور میں 3ہزار 8اور نارووال میں 23خاندانوں کو مالکانہ حقوق دیئے گئے۔

ای پیپر-دی نیشن