عوامی تحریک کی ’’خیمہ بستی‘‘ عید سے قبل اجڑنے والی ہے: ذرائع
اسلام آباد (محمد نواز رضا/وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شاہراہ دستور پر قائم عوامی تحریک کی پونے دو ماہ سے خیمہ بستی عیدالاضحیٰ سے قبل اجڑنے والی ہے۔ عوامی تحریک کی قیادت 48 روز سے دھرنے میں بیٹھے ہوئے کارکنوں کے شدید دباؤ میں ہے۔ عوامی تحریک کے دھرنے میں بیٹھے کارکن اپنے گھروں کو واپس جانا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنی تقریر میں دھرنے کو شہر شہر منتقل کرنے کا عندیہ تو دیا ہے، وہ کارکنوں کو ذہنی طور پر واپس جانے کے لئے تیار کر رہے ہیں۔ وزیراعظم محمد نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفوں سے کم بات نہ کرنے والوں کی ’’میزبانی‘‘ کے فرائض انجام دینے والوں نے بھی ہاتھ کھینچ لیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری عمران خان کو اعتماد میں لے کر شاہراہ دستور پر خیمہ بستی کی بساط لپیٹنا چاہتے ہیں۔ طاہر القادری کے دھرنا ختم کرنے سے عمران خان تنہا رہ جائیں گے، جہاں رات کو جلسہ ختم ہونے کے بعد کارکن چلے جاتے ہیں۔ اس بات کا قوی امکان ہے شرہراہ دستور پر خیمہ بستی ختم ہونے کے بعد حکومت اس کا کنٹرول سنبھال لے گی۔ ذرائع کے مطابق (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الہیٰ نے ڈاکٹر طاہر القادری کو دھرنا ختم نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ شاہراہ دستور پر چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الہی اور مونس الٰہی کے بڑے بڑے بینر آویزاں کئے گئے ہیں جبکہ عوامی تحریک کے بعض خیموں پر سائیکل کے پرچم لہرا رہے ہیں۔ اس تاثر کو تقویت دی جا رہی ہے چودھری برادران دھرنا میں برابر کے شریک ہیں۔ سیاسی جرگہ کے ایک رکن نے نوائے وقت کو بتایا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹے بڑے اہم ہیں دھرنے کے خاتمے کے حوالے سے بریک تھرو ہو سکتا ہے۔
خیمہ بستی