• news

میانوالی میں جلسہ کی جھلکیاں

میانوالی، موچھ (محمد یوسف چغتائی+ رحمت اللہ ہزارے خیل) 12 کنٹینروں پر بنائے گئے سٹیج پر مہمانوں میں سب سے پہلے عوامی لوگ فنکار عطااللہ عیسیٰ خیلوی پہنچے۔ ان کا تحریک انصاف کی حمایت میں گایا جانے والا گیت لگا کر استقبال کیا گیا۔ ان کے بعد اعظم سواتی سٹیج پر پہنچے۔ ٭ سابق صوبائی وزیر عبدالرحمن ببلی اور سابق ایم این اے شمس الدین خٹک نے تحریک انصاف میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔ ٭جلسہ سے ڈاکٹر صلاح الدین اور ملک احمد خان اور مہمان مرکزی نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بھی خطاب کیا۔ شاہ محمود نے آدھی تقریر سرائیکی اور آدھی اردو میں کی۔ ٭عمران خان نے آدھا گھنٹہ تقریر کی۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق جلسہ میں ایک لاکھ کے قریب لوگوں نے شرکت کی۔ ٭ جلسہ گاہ میں خواتین کیلئے علیحدہ جگہ مختص کی گئی میانوالی کی تاریخ میں پہلی بار خواتین نے کثیر تعداد میں کسی جلسہ عام میں شرکت کی۔ ٭خواتین اور بچے عمران خان کی آمد پر گو نواز گو کے فلک شفاف نعرے لگاتے رہے۔ ٭عمران خان نے اپنی تقریر میں جہاں بار بار میانوالی کی عوام کا شکریہ کیا وہاں خواتین کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ٭ شاہ محمود قریشی نے عمران  کی آمد پر اپنی تقریر روک کر نعرے لگوائے۔٭ عمران خا ن کی تقریر کے دوران لوک فنکار عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی سٹیج پر آئے تو عمران خان نے تقریر روک کر عطا اللہ خان کے حق میں نعرے لگوائے۔٭ ڈی جے بٹ تحریک انصاف کے جلسہ میں شرکت کیلئے ایک دن قبل میانوالی پہنچ گئے تھے اور عوام کی نگاہوں کا مرکز بنے رہے۔٭عوام نے ریلوے گرائونڈ کو عمران خان کے نام سے منسوب کرکے نام عمران خان سٹیڈیم رکھ دیا٭سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ پولیس اور ایلیٹ فورس دن بھر سڑکوں پر گشت کرتی رہی۔٭ملک احمد خان بھچر 500سے زائد گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچے۔ ٭ جلسہ کے دوران ہیلی کاپٹر بار بار چکر لگاتا رہا اور فضا سے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا٭ عمران خان نجی طیارہ کے ذریعے ساڑھے چار بجے ایئر بیس میانوالی پہنچے ٭ممبران اسمبلی امجد علی خان ، ملک احمد خان ،سردار سبطین خان ، ڈاکٹر صلاح الدین و دیگر نے استقبال کیا۔ عمران کی جلسہ گاہ آمد پر فضا میں غبارے چھوڑے گئے۔ ٭جلسہ میں آنے والی ریلی کے قریب سے گزرنے والی قیدیوں کو لے جانے والی ویگن میں سوار قیدیوں نے ڈسٹرکٹ جیل کی طرف جاتے ہوئے راستہ میں شہریوں کا جوش و خروش دیکھ کر  گو نواز گو کے نعرے لگانے شروع کردیے جسکا شہریوں نے بھی نعرے لگا کر جواب دیا۔ ٭ عوام جلسہ گاہ کے اندر اور باہر ڈھول کی تھاپ اور مختلف دھنوں پر سارا دن رقص کرتے رہے ۔ ٭جلسہ گاہ کے باہر مختلف سٹالز لگائے گئے تھے جس پر تحریک انصاف  کے پرچم، مختلف سٹکرز ،ٹوپیاں اور شرٹیں فروخت ہوتی رہیں۔
جھلکیاں

ای پیپر-دی نیشن