• news

’’گو نواز گو‘‘ کا نعرہ جمہوری حق ہے‘ تشدد ہوا تو جواب دینگے‘ غریب کو گھر کی دہلیز پر انصاف دینگے : عمران : 21 نومبر کو لاڑکانہ میں جلسہ کا اعلان

میانوالی+ موچھ+ اسلام آباد (نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے میانوالی جلسہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگو! میںآپ کو مبارک باد دیتا ہوں آج اس جلسہ میں خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود ہے، آپ نے جس طرح میرا ساتھ دیا، میں انشاء اللہ کبھی بھی آپ کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا، میں آپ لوگوں کو کیسے بھول سکتا ہوں جنہوں نے مجھے اسمبلی میں پہنچایا۔ میانوالی اور دوسرے اضلاع سے آنے والے لوگو! میں آپ کا بہت شکرگزار ہوں، میں پیغام لے کر آیا ہوں کہ آئندہ آپ نے ظلم اور ناانصافی کے سامنے جھکنا نہیں، جو قوم ظلم کا مقابلہ نہیں کرتی وہ مر جاتی ہے اور جب انسان گرتا ہے تو وہ جانوروں سے بھی نیچے چلا جاتا ہے اور جنگل کا قانون آجاتا ہے، گو نواز گو کوئی غیر قانونی چیز نہیں، جمہوری معاشرے میں ہر بات کی آزادی ہوتی ہے، نواز شریف خاندان کو اسی کی کیوں تکلیف ہے اور وہ لوگوں پر کیوں تشدد کراتے ہیں، یہ قانون اور جمہوری حق کے خلاف ہے۔ صرف تین دن میں اتنا بڑا جلسہ کرکے کمال کر دیا، میاں صاحب آپ میانوالی میں اتنا بڑا جلسہ کرکے دکھا دو تو ہم مان لیں گے کہ آپ نے دھاندلی نہیں کی۔کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے، پورے پاکستان کے کسانو!، میں وعدہ کرتا ہوں جیسے ہندوستان کے کسان دگنی پیداوار لیتے ہیں اور انکی حکومت مدد کرتی ہے ، سستی کھادیں، سستی بجلی، سستا تیل دیتی ہے ہم بھی آپ کو دیں گے، پنجاب پولیس کو بھی بچائیں گے اور انہیں گلو بٹ نہیں بننے دیں گے، ایسا تعلیمی نظام لائیں گے کہ غریب اور امیر کا بچہ ایک ہی نصاب پڑھے۔ ایک چیز پر معذرت کرتا ہوں میں میانوالی کو وقت نہیں دے سکا کیونکہ میں پورے پاکستان کی جنگ لڑ رہا ہوں، ہم وہ پاکستان بنائیں گے جہاں لوگ اپنا انصاف آپ کریں، تھانہ کچہریوں کے پیچھے نہ بھاگیں، ایم این اے ایم پی اے کا کام فنڈز لینا نہیں قانون سازی کرنا ہے، فنڈز یونین کونسلوں کو براہ راست ملنے چاہئیں۔ قوم نے فیصلہ کر لیا پاکستان میں نئے نظام کی ضرورت ہے جو ہم لے کرآئیں گے۔ میں تب تک دھرنے سے نہیں اٹھوں گا جب تک گو نواز گو نہیں ہوگا، آپ کے کپتان نے انہیں دھاندلی کرتے پکڑ لیا ہے اور میں جسے پکڑ لیتا ہوں چھوڑتا نہیں، نہ عمران خان کسی کے سامنے جھکا ہے نہ آپ کو جھکنے دے گا۔ میں آج آپ کے ساتھ مل کر خوشیاں منانے آیا تھا کہ قوم جاگ چکی ہے، خواتین کے جلسہ میں آنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ گھروں میں انقلاب آگیا ہے۔ انہوں نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جس پر ظلم کریں گی عمران خان اس کے ساتھ ہوگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران نے کہا کہ لاہور کے بعد میانوالی میں جلسے کا فیصلہ ایک وجہ سے کیا جب مجھے ووٹ نہیں پڑ رہا تھا تو میانوالی والوں نے مجھے اسمبلی پہنچایا۔ عمران خان نے کہا گو نواز گو کا نعرہ غیر جمہوری نہیں بلکہ گو نواز گو کہنے والوں کو مارنا غیر جمہوری ہے۔ جب قوم جاگ جائے پھر راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں آسکتی، کسی گلو بٹ نے گو نواز گو کے نعرے لگانے والوں پر تشدد کیا تو اسے نہیں چھوڑیں گے۔ ملک میں بہترین بلدیاتی نظام لیکر آئیں گے۔ گاؤں کی سطح تک مفت انصاف فراہم کرینگے، ظلم کے نظام کی وجہ سے ہمیشہ طاقتور جیت جاتا ہے ایک دن لوگ میانوالی میں تعلیم حاصل کرنے آئیں گے۔ اتنا بڑا جلسہ کرنے کیلئے دوسری جماعتوں کو 6 ماہ لگیں گے۔ خیبر پی کے پولیس اور پنجاب پولیس میں آپ کو فرق نظر آئے گا۔ ایسا نظام لائیں گے غریبوں کو ان کے گھروں میں انصاف ملے گا۔ وہ نظام لانا ہے کہ پاکستان کی حکومت کسانوں اور مزدوروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ سب سے پہلے بلدیاتی اور تعلیمی نظام لے کر آئیں گے۔ اب ایسا نہیں ہو گا کہ ووٹ کسی اور کو پڑے اور حکومت کوئی اور کرے۔ میاں صاحب جلدی استعفیٰ نہ دینا، قوم جاگ رہی ہے۔ مریم نواز کہتی ہیں کہ وزیر آباد میں گو نواز گو کہنے والوں کو مارا آگے بھی ماریں گے، مریم نواز سن لو یہ بادشاہت نہیں جمہوریت ہے۔ آپ تشدد کریں گی تو جواب بھی ملے گا۔ کسانوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے کسانوں کو جاگنا ہو گا۔ شاہ محمود قریشی نے قبل ازیں اپنے خطاب میں کہا کہ میں میانوالی کے لوگوں کو مبارکباد دینے آیا ہوں تاریخی جلسہ تو آپ نے کر دیا لیکن میں تمہیں جلسہ کی نہیں اس شخص (عمران خان) کو چننے کی مبارکباد دینے آیا ہوں۔ لوگ کہتے ہیں تبدیلی کی ہوا کب چلے گی میں کہتا ہوں چل پڑی ہے۔ میانوالی کے عوام جاگ چکے ہیں، میں آج ایک بات کا انکشاف کرنا چاہتا ہوں، تحریک انصاف کا دھرنا اسلام آباد میں جاری ہے، اس دھرنے کا حمایتی مسلم لیگ ن کا ایم این اے ہے جو کہتا ہے کہ دھرنے سے پہلے نواز شریف ہمیں ہاتھ ملانا گوارا نہ کرتا تھا، ہم عمران خان کے مشکور ہیں کہ اس دھرتی کے پْتر نے ہمیں عزت دی۔ قبل ازیں بنی گالہ سے میانوالی روانگی سے قبل عمران خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کی وجہ سے ہماری آواز پورے ملک میں پھیلی۔ ہم بادشاہت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے 21 نومبر کو لاڑکانہ میں جلسے کا اعلان کر دیا۔ بعدازاں عمران میانوالی میں جلسہ سے خطاب کے بعد واپس اسلام آباد دھرنے میں پہنچ گئے جہاں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت بادشاہوں کے پاس سے بھی نہیں گزری، مسلم لیگ ن ہاری ہوئی ٹیم ہے جو ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے کو بھی برداشت نہیں کرتی۔ جن بوتل سے باہر نکل آیا اب واپس نہیں جائے گا۔ دھرنے کے باعث پاکستانی جاگ رہے ہیں۔ حکمرانوں کو پتہ تھا کہ چار حلقے کھل گئے تو دھاندلی ثابت ہو جائے گی۔ بادشاہ سلامت کو کہتا ہوں کہ بادشاہت ختم ہو گئی۔ صاف شفاف الیکشن سے ہی حقیقی جمہوریت آتی ہے۔ گو نواز گو کوئی گالی نہیں، کسی کو حق نہیں کہ گو نواز گو کہنے والوں پر ہاتھ اٹھائے۔ آزادی اظہار پر تشدد کیا گیا تو ہم عدالت جائیں گے۔ حکمران انصاف کے راستے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ میانوالی میں تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کیا۔ خوف کا بت کسی بھی وقت گرنے والا ہے۔ انہوں نے کہا میں اکثر مغرب کی مثال دیتا ہوں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ہر لحاظ سے ٹھیک اور آگے ہیں۔
عمران خان

ای پیپر-دی نیشن