بچوں کے خرچے کا تحفظ گارڈین عدالت کی ذمہ داری ہے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے بچوں کے خرچے کے دعووں کیلئے نیا اصول طے کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کمسن بچوں کے خرچے کے حق کا تحفظ کرنا گارڈین عدالت کی ذمہ داری ہے۔ گارڈین عدالت کی منظوری کے بغیر والدہ بچوں کے خرچے کے حق سے دستبردار نہیں ہو سکتی۔ جسٹس شہزادہ مظہر کی طرف یہ فیصلہ دو بہن بھائی شمیم اختر اور شاہد علی کی اپیل میں دیا گیا ہے۔ فیصلے میں یہ طے کیا گیا ہے کہ والدہ کی طرف سے بچوں کو ساتھ رکھنے کے عوض انکے خرچے کے حق سے دستبردار ہونا اور ایسی کسی صورت میں خاتون کا اپنے سابق شوہر کے ساتھ معاہدہ غیرقانونی اقدام ہے۔ فیصلے کے مطابق آئندہ اگر خاندانی تنازع میں والدہ بچوں کو اپنے ساتھ رکھنے کے عوض انکے خرچے کے حق سے دستبردار ہو گی تو اس کیلئے متعلقہ گارڈین عدالت کی منظوری لازمی ہوگی۔ اپیل میں بچوں کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 1993ء میں انکی والدہ کوثر بی بی نے بچوں کو اپنے پاس رکھنے کیلئے سابق شوہر انور علی سے معاہدہ کیا اور انکے خرچے کے حق سے دستبردار ہو گئی۔ درخواست گزار بہن بھائی کے مطابق والدہ کو ایسا کوئی معاہدہ کرنے کا اختیار نہیں تھا لہذا انکے سابق والد سے دس ہزار ماہانہ کے عوض گزشتہ اکیس برسوں کا خرچہ دلوایا جائے۔ عدالت نے بہن بھائی کی اپیل منظور کرتے ہوئے گارڈین عدالت کو حکم دیا ہے کہ وہ دونوں اپیل کنندگان کے خرچہ کے دعویٰ کو نئے سرے سے سن کر فیصلہ کرے۔