500 افراد کا احتساب ہو جائے تو ملک ٹھیک ہو جائے گا: عمران
اسلام آباد (آئی این پی) عمران خان نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کا اکٹھے ہونا اچھی بات ہے، عوام کو پتہ چل گیا کہ کون پاکستان بچانا چاہتا ہے، 500 افراد کا احتساب ہوجائے تو ملک ٹھیک ہوجائیگا، سیاستدان بیرون ملک جاکر قانون نہیں توڑتے، قانون کی بالادستی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، کوئی پاگل ہی ہوگا جو لندن میں بیٹھ کر پلان بنائیگا، جعلی انتخابات کے احتساب تک اگلے الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 200 قابل افراد ملکی مسائل حل کرسکتے ہیں جس کی مثال آئی جی خیبر پی کے کی ہے جسے ہم نے آزاد کیا ہے تو وہاں پر پولیس کا نظام ٹھیک ہوگیا لیکن حکمرانوں نے اداروں کو دبا کے رکھا ہوا ہے صرف کرپشن کیلئے جو بڑے مگرمچھوں کا مقابلہ کر جائے گا۔ وہ ہی پاکستان بنا لے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نیا پاکستان بنائیں گے جہاں پر سب سے زیادہ پیسہ تعلیم پر خرچ کریں گے، پولیس کے نظام کو بہتر کر کے اچھے لوگوں کو اس میں بھرتی کریں گے، عدل و انصاف کا نظام بہتر کرنے کیلئے ججوں کی تنخواہیں بڑھائیں گے تا کہ قانون کی بالادستی ہو۔ یہ مشکل تو ہے لیکن ناممکن نہیں ہے کیونکہ کوئی بھی کام جدوجہد کرنے سے ہو جاتا ہے۔ آج ہمیں مفت مشورے دینے والے بہت آئے ہیں کوئی کچھ کہتا ہے تو کوئی کچھ، آئندہ اگر کسی نے ہمیں مشورہ دیا تو وہ 100روپے پہلے دھرنے کے فنڈ میں دے گا پھر ہم مشورہ سنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہاولپور میں 140 ارب روپے کا پاور پلانٹ بغیر ٹینڈر کے بن رہا ہے ہم اس کے خلاف عدالت میں جائیں گے۔ ہمیں کہتے ہیں کہ دھرنوں کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہو رہی ہے لیکن حکمران یہ نہیں سوچتے کہ ہر پاکستانی کو 88ہزار کا مقروض تو حکومت نے کیا ہے دھرنوں سے معیشت کیسے تباہ ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم کامیابی کی طرف جا رہے ہیں، حکومت نے ہماری وجہ سے سرکاری نوکریوں کی بھرتیوں سے پابندی اٹھالی ہے اور تیل کی قیمت میں بھی 4 روپے فی لیٹر کمی کرد ی ہے۔