زرداری، سراج الحق ملاقات: بحران سیاسی جرگہ کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق ‘ بڑے بڑے جلسے حب علی نہیں بغض معاویہ میں ہو رہے ہیں: سابق صدر
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر) سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں ہونے والی ملاقات میں ملک میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے سیاسی جر گہ کے ذریعے کوشش جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ سیاسی اور پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک و قوم کی بہتری کے بارے میں مشترکہ لائحہ عمل اختیارکرکے ملک و قوم کو بحران سے نکالا جا سکتا ہے، پاکستان کی سیاست اور جمہوری کلچر میں ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی نئی روایت ڈالی جا رہی ہے۔ ملاقات میں پیپلز پارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، امین فہیم، منظور وٹو اور قمرالزمان کائرہ شریک تھے جبکہ امیر جماعت اسلامی کی معاونت نائب امراء حافظ محمد ادریس، میاں محمد اسلم، قائم مقام سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ اور سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم نے کی۔ آصف زرداری نے امیر جماعت اسلامی کی خوشدامن کے انتقال پر تعزیت کی۔ سوا گھنٹہ سے زائد تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد دونوں رہنمائوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔ آصف زرداری نے کہاہے کہ اسلام آباد میں دھرنے اور بڑے بڑے جلسے حب علیؓ نہیں بغض معاویہ میں ہو رہے ہیں اور ماضی میں ہماری کمزوریوں کی وجہ سے مشرقی پاکستان الگ ہوا، اس لئے ہم سب کو متحد ہونا ہو گا، احتجاجی دھر نوں والوں کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں اور موجودہ سیاسی بحران کے حل کی ذمہ داری میں نے اپنے چھوٹے بھائی سراج الحق کو دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری ملاقات کا ایجنڈا صر ف حکومت بچانے کے لئے نہیں، ملک و قوم کو بچانے کا ہے۔ ہم کہیں اقتدار کی جنگ میں ترقی کی اس دوڑ میں پڑوسیوں سے پیچھے نہ رہ جائیں اور کوئی شیطان یا دشمن ہمارے ملک اور نئی نسلوں کے مستقبل کو تاریک کرنے میں کامیاب نہ ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور مہنگائی پر عوامی ردعمل ہوتا ہے تاہم اس مسئلہ پر ہماری حکومت کے خلاف جو کچھ کیا گیا ہم کسی کے خلاف ایسا نہیں کریں گے۔ اگر سیاسی جرگے کی مفاہمت کی کوششوں کو آگے بڑھایا جائے تو قوم کے اندر یکجہتی اور اتحاد پیدا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان کے ہمسایہ ممالک مضبوط ہو رہے ہیں اور اس کا اثر پاکستان پر بھی پڑ رہاہے اب ہمیں اقتدار کی سوچ سے باہر نکل کر عوام کے لئے سوچنا ہوگا اور عوام کو بھی اپنے اندر ایک احساس ذمہ داری پیدا کرنا ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ کچھ لوگ اس وقت اپنے مفادات کی سیاست کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سراج الحق نے کہاکہ جمہوریت بہت بڑی نعمت ہے لیکن پاکستان میں عام آدمی کو اس کا کوئی ثمر نہیں مل رہا۔ جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لئے سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر ایک قومی ایجنڈا ترتیب دینا ہوگا۔ جمہوریت کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئین نے چاروں صوبوں کو ایک لڑی میں پرو رکھاہے، اس قائم رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ماضی کے رویوں کو چھوڑ کر نئے سیاسی کلچر اور جمہوری سوچ کو اپنانا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ ملکی بحران میں پیپلز پارٹی کے نمائندے ہمیشہ پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر مصالحت کی کوششوں میں سیاسی جرگے کا پورے اخلاص سے ساتھ دیتے رہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی کوششوں ہی کا نتیجہ تھاکہ چودہ اگست جو ہماری آزادی کا دن ہے، پرامن اور احترام کے ساتھ گزر گیا اور کسی قسم کا خون خرابہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی قوتوں کو اپنے پارٹی مفادات سے بالا ہو کر غریب کی جھونپڑی کو روشن کرنے اور محروم و مجبور لوگوں کو تعلیم، صحت اور روزگار کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے ایک مشترکہ ایجنڈے پر عمل کرنا ہو گا۔ پاکستان میں امن و استحکام کیلئے ضروری ہے کہ مفاہمت کا یہ سفر جاری رہے اور سیاسی جماعتیں ایک کامن ایجنڈے کی بنیاد پر مل کر سفر کریں تاکہ پاکستان نہ صرف قوم بلکہ امت کیلئے باعث عزت بن سکے۔ زرداری 40 دن میں 2 بار منصورہ آئے۔ ثنا نیوز کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں وزیراعظم اور وزیر بننے کی جنگ سے کوئی ایسا واقعہ رونما نہ ہو جائے جس سے کوئی شیطان یا ملک دشمن عناصر فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک کو نقصان پہنچائیں۔ قبل ازیں سابق صدر گزشتہ روز لاہور پہنچے اور وہ یہاں عید کے بعد تک قیام کرینگے۔ عیدالاضحی کے روز بلاول ہائوس کے دروازے عام لوگوں کیلئے کھول دیئے جائینگے جہاں آصف علی زرداری پارٹی عہدیداروں اور جیالوں سے عید ملیں گے۔