• news

عدم تحفظ کا احساس شدید، پشاور میں سکھوں کی 60 فیصد دکانیں بند

پشاور (رائٹرز) پاکستان میں سکھوں کیخلاف حالیہ حملوں کے بعد سکھ برادری خوف میں مبتلا ہوگئی ہے۔ ایک سکھ دکاندار نے بتایا کہ جب کوئی شخص دکان میں داخل ہوتا ہے تو ہمیں معلوم نہیں ہوتا کہ وہ گاہک ہے یا کوئی حملہ آور۔ میں 22 سال سے یہاں اپنا کاروبار چلا رہا ہوں، اس سے قبل ہمیں کبھی اتنے خطرات کا سامنا نہیں کرنا پڑا جیسا کہ ان دنوں ہیں۔ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ہماری 60 فیصد دکانیں بند ہوگئی ہیں۔ سکھ برادری نے اپنے بچوں کو سکولوں سے اٹھا لیا ہے۔ یاد رہے گزشتہ ماہ پشاور میں ہربل ادویات کی دکان چلانے والے ایک دکاندار ہرجیت سنگھ کو قتل کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے 40 ہزار سکھوں میں سے اکثریت کا تعلق پشاور سے ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران پاکستان میں 8 سکھ قتل کئے جا چکے ہیں جس کے بعد سکھوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن