عید: گارڈین کورٹس میں رقت آمیز مناظر، 130 بچے والدین کیساتھ خوشیاں منائینگے
لاہور ( شہزادہ خالد ) عید کے باعث گذشتہ روز گارڈین کورٹس میں بچوں سے ملاقات کا رش رہا۔ گارڈین عدالتوں کے حکم پر 180 بچے اپنے والدین کے ساتھ عید منائیں گے۔ فاضل جج صاحبان نے یہ احکامات عید کی آمد پر ناراض و علیحدگی اختیار کرنے والے والدین کی جانب سے دائر درخواستوں پر جاری کئے جبکہ بچوں کی طرف سے اکٹھے عید منانے کی شدید خواہش پر 13 ناراض والدین میں صلح ہوگئی۔ میاں بیوی کے آپسی جھگڑوں کے باعث علیحدگی اختیار کرنیوالی21 خواتین نے عید کا خرچہ لینے کیلئے دعویٰ جات دائر کئے۔ ازدواجی زندگی میں ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کرنے والوں کے بچوں کی حوالگی کے حوالے سے لاہور کی گارڈین عدالتوں میں متعدد دعوے زیرسماعت ہیں تاہم عید کی آمد کے پیش نظر اکثر مقدمات میں فاضل گارڈین ججز نے عید کا آدھا دن باپ اور آدھا ماں کے ساتھ گزارنے کے احکامات جاری کئے۔ احاطہ عدالت میں بچوں سے والدین کی ملاقات کے وقت رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ والدین ملاقات کے وقت روتے رہے ۔گذشتہ روز 4 گارڈین ججوں کے حکم پر 83 بچوں نے عدالتوں میں اپنے والدین سے ملا قاتیں کیں۔ والدین بچوں کیلئے گفٹ، کھلونے،کپڑے وغیرہ لائے۔ مشتاق اعوان، طارق عزیز، ندیم بٹ، ولائت چودھری اور مشفق احمد ایڈووکیٹ نے کہا فیملی دعویٰ جات میں اضافہ کی بنیادی وجہ ہمارے معاشرے پر دوسری تہذیبوں کا اثرانداز ہونا ہے۔ موبائل فون کے رات کے پیکیجزکا استعمال بھی طلاق کی شرح میں اضافے کا ذمہ دار ہے۔ فیملی دعوؤں میں اکثر خواتین کا موقف ہے شوہر بیروز گار ہے۔