اسلامی ریاست ہونے کے باوجود عدل و انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو رہے: گورنر سرور
پیرمحل+ کمالیہ+ ٹوبہ ٹیک سنگھ (نامہ نگاران) سیلاب سے متاثرہ افراد میں ضروری اشیاءزندگی اور عید گفٹ تقسیم کرنے کی تقریب کا اہتمام قصبہ سندھیلیانوالی کے گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول میں گزشتہ روز کیا گیا۔ منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ صوبہ پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ افراد کی ہرممکن امداد کو یقینی بنانے کیلئے حکومت پنجا ب نے 11ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے جس سے متاثرین سیلاب کو سایہ چھت بھی فراہم ہو سکے گا۔ سابقہ ادوار حکومت میں ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے کوئی جامع پالیسیاں ترتیب نہیں دی گئیں جس کی وجہ سے آ ج ہم سیلاب کی تباہ کاریوں کو شکار ہیں۔ اگر ملک کے اندر باہمی اتفاق رائے سے ڈیمز تعمیر کر لئے جاتے تو آج ہم سیلابی آفات سے محفوظ رہتے اور وہی پانی ہماری زراعت کے کام آتا اور ہمیں تاریخ کے بدترین توانائی بحران کا سامنا بھی نہ کرنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ریاست ہونے کے باوجود ملک کے اندر عدل و انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو پا رہے جب تک امیر اور غریب میں تفریق ختم نہیں ہو جاتی اس وقت تک عدل و انصاف کے تقاضے بھی پورے نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر، فلسطین، عراق، افغانستان سمیت دیگر مسلم ممالک میں دشمن طاقتوں کا مسلمانوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ دنیا کے تمام مسلم ممالک نااتفاقی کی وجہ سے آج یہود و ہنود کی سازشوں کا شکار ہیں اور جب تک مسلم ممالک میں اتحاد کی فضا قائم نہیں ہو جاتی اس وقت تک ہمارا اقتصادی اور معاشی قتل ہوتا رہے گا۔ کوئی قوم بھی تعلیم کے بغیر ترقی کا سفر طے نہیں کر سکتی مگر بدقسمتی سے 70لاکھ بچے آج بھی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے زیور تعلیم سے محروم ہیں۔ اگر ہم نے اقوام عالم میں اپنی پہچان بنانا ہے تو 100فیصد شرح خواندگی کا ہدف حاصل کرنا ہوگا اور ایسی منصوبہ بندی کرنا ہو گی جس کی وجہ سے ملک سے پسماندگی کا خاتمہ ہونے کے ساتھ چائلڈ لیبر میں بھی کمی واقع ہو سکے۔ اگر ہم اپنے اندر برداشت کا مادہ پیدا کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان ایک مکمل اسلامی، فلاحی، جمہوری ریاست نہ بن سکے۔ گورنر چودھری محمد سرور نے متاثرین سیلاب میں عید گفٹ بھی تقسیم کئے۔ تقریب سے ارکان صوبائی اسمبلی میاں محمد رفیق، چوہدری امجد علی جاوید، کرنل (ر) ایوب خاں گادھی، مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر کشف ریاض اللہ، ڈاکٹر محمد حسین سمیت دیگر معززین ضلع نے بھی خطاب کیا۔ گورنر سرور نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کی مکمل آباد کاری اور بحالی کیلئے تمام تر ممکنہ وسائل بروئے کار لانے کے علاوہ انہیں اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کیلئے امدادی رقوم بھی تقسیم کی جا رہی ہیں، دوسرے مرحلہ میں فصلوں اور مکانات و املاک کے نقصانات کا سروے کی بنیاد پرتخمینہ لگا کر بہت جلد معاوضہ کی ادائیگی بھی شروع کر دی جائیگی۔ متاثرین سیلاب کی قلیل دنوں میں ہی بحالی کیلئے حکومت نے اربوں روپے کے تاریخی پیکج کا اعلان اور متاثرہ اضلاع میں قائم ادائیگی سنٹرز پر رقوم کی شفاف تقسیم کرکے صحیح معنوں میں عوام کی خدمت کا حق ادا کر دیا ہے، آخری متاثرہ فرد کی بحالی اور گھر کی تعمیر تک خدمت کا یہ سفر جاری رہے گا۔ انہوں نے گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری سکول سندھیلیانوالی میں پینے کے صاف پانی کیلئے واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کا اعلان بھی کیا۔ دریں اثناءگورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے فاﺅنڈیشن ہسپتال رجانہ کا بھی دورہ کیا۔ چودھری محمد سرور دربار قادر بخش شریف کمالیہ بھی گئے جہاں ان کا شاندار استقبال ہوا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ یہاں اُن کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔ اس موقع پر حزب الرحمن اسلامی اکادمی کے پرنسپل پیر سید محمد فراز شاہ مشہدی قادری نے انہیں اسلامی اکادمی کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کروایا۔ بعدازاں پیر سید محمد فراز شاہ مشہدی نے حزب الرحمن اسلامی اکادمی کے صحن میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ آج تک ہم نے مرکزی یا صوبائی حکومت سے ایک روپے کا بھی فنڈ حاصل نہ کیا۔ اس تقریب سے گورنر چودھری محمد سرور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں کے زوال کا باعث علم سے دوری ہے۔ بلا شبہ حکومت کا فرض ہے وہ ہر پاکستانی تک تعلیم، انصاف، روزگار اور صحت کے یکساں مواقع فراہم کرے مگر ایسے ادارے حکومت کا بوجھ کرنے میں سب سے اہم کردارا دا کررہے ہیں۔ پاکستان کی موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھرے اس وقت اپنے آخری مراحل پر ہیں اور بہت جلد قوم ان کے بارے میں خوشخبری سنے گی۔ حالیہ سیلاب نے پاکستانی عوام کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔ اجتماعی سوچ اور انتشار سے اجتناب سے قومیں اپنی ترقی کی منازل طے کرتی ہیں۔
گورنر سرور