• news

بھارتی جارحیت جاری‘ خاتون سمیت مزید 3 شہید‘ پڑوسی ملک کا ایڈونچر اسی کیلئے ناقابل برداشت بنا دینگے : بھارت : حملوں کی بھاری قیمت چکانا پڑیگی : پاکستان

سیالکوٹ/ پسرور/ ظفروال/ شکرگڑھ/ واشنگٹن (نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن اور ورکنگ  بائونڈری پر فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت مزید 3 افراد شہید ہو گئے۔ 5 روز میں شہدا کی تعداد 15 ہو گئی۔ خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ پاک فوج  بھرپور جواب دے رہی ہے۔ کشیدہ صورتحال کے باعث 120 سرحدی تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی جارحیت کا  بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جارحیت کی بھارت کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ پاکستان بھرپور جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ تازہ کارروائی میں ہرپال سیکٹر پر بھارتی فورسز نے صبح سویرے نہتے شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا اور 150 گولے برسائے۔ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں رڑکی گاؤں کا رہائشی محمد اعظم اور خاتون سلیمہ بی بی شہید ہوگئی۔ پسرور کے قریب چارواہ سیکٹر پر بھارتی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری کے بعد مزید 40 دیہات خالی ہو گئے۔ رات گئے بھارتی فوج نے سیالکوٹ، پسرور، شکر گڑھ اور نارووال کے سرحدی دیہات پر فائرنگ اور گولہ باری شروع کی جو وقفے وقفے سے جاری ہے۔ شکرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق بی ایس ایف نے گذشتہ روز بھی شکرگڑھ سیکٹر پر بلاجواز، بلا اشتعال وحشیانہ فائرنگ کی۔ سول آبادی پر مارٹر گولے برسائے گئے جس سے متعدد مویشی ہلاک اور مکانات کو نقصان پہنچا۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق بھارت نے جارحیت کی انتہا کر دی ہے۔ بھورے چک، سرگالہ، بھٹلی، ابیال ڈوگر، سکمال، جگوال، چک بیکا، ٹھاکر پور، ننگل، کرول، سانبلی، ڈیرہ کنگراں، تارا پور، چک ٹلا کے  علاقوں پر فائرنگ اور گولہ باری کی گئی۔ سرحدی دیہات کے چالیس سے زائد سکول بھی بند رہے اور دیہاتی محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کرتے رہے۔  دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ کر رہا ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سویلین شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت سرحدی خلاف ورزی کا سلسلہ فوری طور پر بند کر دے اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور بھارتی حکومت ایسا رویہ نہ اپنائے جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو۔ وزیر دفاع نے کہاکہ پاکستان  ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے اور پاکستان کی مسلح افواج اپنی سرزمین کا دفاع کرنے  کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ  دونوں ممالک ایٹمی قوت رکھتے ہیں اس لئے کشیدگی بڑھانا خطے کے امن کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو سیالکوٹ کے متاثرہ علاقوں کا جلد دورہ کرایا جائے گا۔  ہم کشیدگی کو تصادم میں نہیں بدلنا چاہئے۔ دوسری جانب بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے پاکستان پر سیز فائر کی خلاف  ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ پاکستان کو سیز فائر لائن کی خلاف ورزی مہنگی پڑے گی۔ پاکستان اندرونی اور بیرونی دبائو کو کم کرنے اور مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے سیزفائرکی خلاف ورزی کررہا ہے اور بھارت اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔ پاکستان اپنے ایڈونچر سے باز نہ آیا تو ہماری افواج ان کے اس ایڈونچر کو ان کے لئے ناقابل برداشت بنا دیں گے۔ پاکستان  لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر پر فائرنگ اور شیلنگ کا سلسلہ ختم کرے۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ  بھارت ایک امن پسند ملک ہے لیکن اپنے دفاع کا مکمل حق رکھتا ہے۔ بھارتی فورسز جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کو تیار ہیں۔ اے این این کے مطابق بھارت نے کنٹرول لائن فائرنگ پر پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھما دیا۔ بھارتی وزیردفاع ارون جیٹلی اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت سرحدی فورس کے ردعمل سے مطمئن ہے، فوج پاکستان کو بھرپور جواب دے رہی ہے، اس سلسلے میں وزیر اعظم مودی کی جانب سے ردعمل دینے کی ضرورت نہیں۔ بھارتی مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ کنٹرول لائن پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جا سکتی۔ پاکستان کی جانب سے مسلسل اور بلا اشتعال فائرنگ تشویش ناک ہے۔ دریں اثناء بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بڑھک مارتے ہوئے کہا ہے کہ  بھارت نے پاکستان کی مبینہ جارحیت کا جرات مندی کے ساتھ  منہ توڑ جواب دیا، اب پاکستان کو پتہ لگ گیا ہوگا کہ وقت تبدیل ہوگیا ہے اور ان کی پرانی عادتیں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ وہ ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ  جب سرحد  پر گولیاں چل رہی تھیں تو ہمارا دشمن  چیخ رہا تھا۔ مودی  نے اپوزیشن پر بھی تنقید کی کہ اس مسئلے کو عوام میں نہ لے کر جایا جائے اور یہ سیاسی بحث مباحثے  کا حصہ نہیں بنانا چاہئے۔ ادھر بھارتی ٹی وی کی رپورٹ میں دعویٰ کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کیخلاف سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک سرحد پار سے فائرنگ کا سلسلہ نہیں رکتا اس وقت تک پاکستان کیساتھ کسی صورت مذاکرات نہیں ہو سکتے‘ مودی نے فورسز کو بھی سیز فائر کی خلاف ورزیوں سے نمٹنے کیلئے فری ہینڈ دے دیا ہے۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق تحصیل ظفروال کے موضع لہری کلاں کا 35 سالہ شاہد بھی بھارت کی جانب سے کئی گئی فائرنگ سے شہید ہو گیا۔ متاثرین حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ دشمن کی گولہ باری کے بعد اپنے گھر بار چھوڑ کر آنے والے قریبی دیہات کے گلی کوچوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے 1971ء کی جنگ کے بعد بھارت کی اس قدر وسیع پیمانے پر گولہ باری کا سامنا کیا ہے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق متاثرین نے بھارت کے خلاف احتجاج اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ ورکنگ بائونڈری کے چاروا، ہرپال، باجرہ گڑھی، بجوات اورچپراڑ سیکٹرز پر بھارتی سیکورٹی فورسز نے پاکستانی دیہات اور چناب رینجرز کی پوسٹوں پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ مسلسل آٹھویں روز بھی جاری رکھا۔ ڈی سی او سیالکوٹ نے کہا ہے کہ تحصیل سیالکوٹ میں ایک اور تحصیل پسرور میں 2ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں متاثرین کیلئے رہائش اور کھانے کی فراہمی کے علاوہ طبی سہولتیں بھی  فراہم کی جارہی ہیں۔ بھارتی گولہ بارسی سے مسجد کو نقصان پہنچا۔ جگوال، ابیال ڈوگر، چک بیکا کے علاقوں میں بھارتی فورسز کی فائرنگ پر چناب رینجرز نے بھرپور جواب دیا۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بان کی مون نے انسانی جانوں کے ضیاع پر متاثرہ خاندانوں سے افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ دونوں ممالک بات چیت کے ذریعے مسئلے کا دیرپا حل نکال کر خطے میں امن قائم کریں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی حکومتیں مسائل کو مذاکرات سے حل کرنا چاہتی ہیں اور یہ بات خوش آئند ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے دفاع   چوہدری جعفر اقبال نے بھارتی وزیراعظم  نریندر مودی اور وزیر دفا ع ارون جیٹلی کی گیدڑ بھبکیوں اور پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزور ی نہ سمجھے، مسلح افواج ملک کی جغرافیائی سرحدوں  کے دفاع اور بھارتی جارحیت  کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ دی نیشن کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انتخابی ریلی سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے خلاف اب ہمیں بولنے کی ضرورت نہیں بلکہ اب ہماری بندوقین ہی بولیں گی۔
بھارتی جارحیت

ای پیپر-دی نیشن