• news

جلسے سے نتائج نہیں بدلتے، میرا الیکشن پنکچر والا نہیں ہو گا: جاوید ہاشمی

ملتان (آن لائن) مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نواز شریف حکومت کے گرانے کی باتیں کرتے تھے اب انہوں نے نوازشریف حکومت نہ گرانے کی باتیں شروع کر دی ہیں، عمران قوم کو وضاحت پیش کریں کہ ان کا پہلا مؤقف درست تھا یا موجودہ، یہ بات انہوں نے  اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جاوید ہاشمی نے ایک سوال کے جواب میں کہا  میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو کہتا ہوں کہ وہ جو چاہیں  میرے مقابلے میں اپنی مرضی کا الیکشن کمشن طے کرلیں  مجھے قبول ہوگا  میں اس الیکشن  کمشن کے تحت الیکشن لڑنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے بھارتی جارحیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا  ہر سال عید کے موقع پر بھارت نے پاکستان کیخلاف جارحیت کی ہے اور ہماری خوشیوں کو پامال کیا ہے۔ بھارتی جارحیت کیخلاف حکومت کا مؤقف ہے کہ وہ یہ معاملہ  اقوام متحدہ میں لے جانا چاہتی ہے، میں کہتا ہوں اقوام متحدہ نے پہلے  کون سا مسئلہ حل کیا ہے جو اب یہ مسئلہ حل کرے گی۔ مسلم لیگ جو پاکستان بنانے کی جماعت ہے اس کی ذمہ داری ہے وہ پاکستان کو بچائے اور اس مسئلے کو حل کرے۔ انہوں نے کہا شاہ محمود قریشی اب بھی اپنے آپ کو وزیر خارجہ سمجھ کر  میڈیا سے بات کرتے ہیں۔ نواز لیگ ہو، پی ٹی آئی ہو، ایم کیو ایم یا پیپلز پارٹی ان سب کی خارجہ  پالیسی  ایک ہے جبکہ دینی جماعتوں کا مؤقف مختلف ہے۔  پی ٹی آئی کی پالیسی میری سمجھ سے بالاتر ہے پچھلوں سے استعفے دلوا رہے ہیں اگلوں کو الیکشن لڑوا رہے ہیں  ایک جلسے سے نتائج نہیں بدلتے، الیکشن  میرے حق میں ہو چکا ہے  وہ یہ نہ سمجھیں کہ ان کا جلسہ اس سے پورا ملتان خوفزدہ ہو جائے گا  اب وہ یہ کہتے ہیں ان میں بھی پنکچر لگے گا  میرا الیکشن  پنکچر والا نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی پہلے ہی شکست تسلیم کربیٹھے ہیں اور ان کے اس رویئے سے  ملتان کے لوگوں کو مایوسی ہوئی ہے  فیصلہ ملتان کے  لوگوں نے کرنا ہے ملک کے مفاد میں جو بھی بات ہوئی کرونگا۔ 2013ء کے انتخابات میں مولانا فضل الرحمان نے کے پی کے، اے این پی نے کے پی کے، پیپلز پارٹی نے پنجاب اور نواز شریف نے سندھ میں دھاندلی کی بات کی تھی ہر  الیکشن میںدھاندلی کی بات  ہوتی ہے  نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ  میں دھرنوں کیخلاف تھا۔
جاوید ہاشمی

ای پیپر-دی نیشن