ملتان روڈ اور فیروزپور روڈ کو ملانے والی سڑک کب مکمل ہوگی‘ سست رفتاری کی وجہ سے علاقہ کے لاکھوں مکین اذیت کا شکار
تحریر: جی این بھٹ
سمن آباد موڑ ملتان روڈ اور فیروزپور روڈ کیمپ جیل کے درمیان گندے نالہ کو ڈھانپ کر وہاں دو رویہ سڑک بنانے کا کام گزشتہ برس سے نہایت سست روی کا شکار ہے۔ لاہور کی دو بڑی سڑکوں کو ملانے والی یہ رابطہ سڑک نالہ کے ساتھ دوطرفہ تھی اور یہاں نہایت رش رہتا تھا۔ حکومت نے یہاں نالہ بند کرکے ڈبل سڑک بنانے کا اہم منصوبہ بنایا جو فیروزپور روڈ کو ملتان روڈ سے ملاتا اور وہاں سے توحید پارک گلشن راوی شام نگر سے ہوتا ہوا سگیاں پل تک جاتا ہے تاکہ سگیاں پل کے آنے والے براہ راست ملتان روڈ اور فیروزپور روڈ پہنچ کر اپنی منزل پر جائیں۔ یوں نیازی چوک اور یتیم خانہ چوک پر رش کا دبائو کم ہوگا۔
اتنا ہم منصوبہ ہونے کے باوجود جس سست رفتاری سے اس پر کام ہو رہا ہے‘ وہ نہایت افسوسناک ہے۔ سمن آباد اور پونچھ روڈ اسلامیہ پارک بہاولپور روڈ میانی صاحب کے درمیان فیروز پور روڈ سے ملتان روڈ تک نالہ بنانے کے اس عمل اور ڈبل سڑک کی تعمیر کیلئے ایک برس سے زیادہ ہونے کو آیا ہے۔ آہنی دیوار سی کھڑی ہے نہ کوئی اسے پار کرکے وہاں جاسکتا ہے اور نہ کوئی وہاں سے اس طرف آسکتا ہے۔ ان علاقوں کے مکین چند فٹ چند قدم کا فاصلہ طے کرنے کیلئے ملتان یا فیروز پور روڈ سے سمن آباد یا ان علاقوں میں آسکتے ہیں۔ اس تعمیراتی کام کی وجہ سے سمن آباد موڑ سے قبل نالہ کے قریب کھدائی اور مکانوں و دکانوں کو گرانے کی وجہ سے گردوغبار کا طوفان چھایا رہتا ہے اور ملبہ سڑک پر ہونے سے آمدورفت میں شدید رکاوٹ ہوتی ہے جس سے علاقے کے مکین طرح طرح کی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ چوبرجی تا سمن آباد موڑ آئے روز بدترین ٹریفک جام ہوتا ہے اور اس مصروف ترین سڑک پر جہاں روزانہ ہزاروں گاڑیاں موٹرسائیکل‘ بسیں اور ویگنیں گزرتی ہیں‘ ٹریفک کا اژدھام لگا رہتا ہے خاص طورپر پی اینڈ ٹی کالونی گندے نالہ سٹاپ سے سمن آباد موڑ تک ٹریفک چیونٹی کی رفتار سے چلتی ہے اور سڑک پار کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے اور سال ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود 2014ء میں بھی اس منصوبے کی تکمیل فیروزپور روڈ تا ملتان روڈ گندا نالہ تک مکمل نظر نہیں آتی۔ آگے سگیاں پل تک کی تو بات ہی چھوڑیں‘ وہ شاید 2020ء تک ممکن ہو سکے بشرطیکہ شہباز اور نواز شریف کی حکومت برقرار رہے ورنہ اس منصوبے کا وہ باقی حصہ ختم شدہ سمجھیں۔ اس منصوبے کے شروع ہونے کے بعد شروع ہونے والے یا اس کے ساتھ شروع ہونے والے متعدد منصوبے مکمل ہوگئے۔ ان کا افتتاح بھی ہو گیا مگر نامعلوم کیوں اس منصوبے سست روی کا تو حکومت نوٹس لے رہی ہے نہ سرکاری ادارے توجہ دے رہے ہیں جبکہ ان گنجان آباد علاقوں میں بسنے والے ہزاروں افراد آمدورفت کے مسائل سے دوچار ہیں۔ تعمیراتی کام کی وجہ سے گردوغبار کا طوفان علیحدہ صحت اور صفائی کے مسائل پیدا کر رہاہے۔
امید ہے حکومت اس مسئلہ پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے ان علاقوں کے لاکھوں مکینوں کو اس پریشانی سے نجات دلائے گی۔ جو تعمیر کے نام پر تخریب کا شکار ہو رہے ہیں اور جلد از جلد باقی ترقیاتی منصوبوں کی طرح یہ منصوبہ بھی برق رفتاری سے مکمل کرائے گی۔
اس منصوبے کے مکمل ہونے سے جہاں علاقے کے مکینوں کو گندے نالے کی بدبو اور غلاظت سے نجات ملے گی‘ اس کے ساتھ ہی ایک جدید خوبصورت سڑک کا لاہور میں اضافہ ہوگا جو سمن آباد کے درمیان سے گزرنے کی وجہ سے مین سمن آباد روڈ کی جو تجاوزات اور ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے اپنے حُسن کھو چکی ہے کی بدصورتی کا ازالہ کرے گی اور ملتان روڈ سے فیروز پور روڈ کو ملانے والی اس سڑک سے بہاولپور روڈ پر بھی ٹریفک کا دبائو کم ہو جائے گا اور شہریوں کی آمد و رفت میں سہولت پیدا ہوگی۔