• news

سرحدی کشیدگی افسوسناک نوازشریف، مودی میرے انعام لینے کی تقریب میں شریک ہوں :ملالہ

 لندن (ثناء نیوز/ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو مشترکہ طور پر امن انعام ملنا محبت کا پیغام ہے، پاکستان بھارت سرحد پر کشیدگی بہت افسوس کی بات ہے۔ پاکستان اور بھارت کو مل کر بچوں کی تعلیم کیلئے کام کرنا چاہئے۔ اپنے یہاں خطاب میں انہوںنے کہاکہ انہیں نوبل انعام ملنے کا یقین نہیں آ رہا جس وقت نوبل انعام کا اعلان ہوا میں اس وقت اپنے کلاس روم میں تھی۔ امن کا نوبل انعام میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔ بطور پاکستانی نوبل انعام حاصل کرنے پر فخر ہے۔ بھرپور تعاون پر میں اپنے والدین کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ میرے والد نے مجھے قید نہیں رکھا بلکہ تعلیم حاصل کرنے کیلئے آزادی دی ہے۔ یہ صرف ایک ایوارڈ نہیں، مجھے اس سے یہ احساس ملا ہے کہ میں آزاد لڑکی ہوں۔ مجھے بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے پر خوشی حاصل ہوتی ہے۔ سوات میں تعلیم کیلئے آواز بلند کرتی تھی تو میں نے کسی اور کی طرف نہیں دیکھا۔ پاکستان بھارت کو کشیدگی کم کرنے کیلئے بہتر تعلقات قائم کرنے چاہئیں۔ میں وزیراعظم نواز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو دعوت دیتی ہوں کہ دونوں رہنما نوبل انعام کی تقریب میں شرکت کریں۔ انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز بسم اللہ سے کرتے ہوئے کہا کہ امن کا نوبل انعام بہت بڑا اعزاز ہے بطور پاکستانی مجھے یہ اعزاز حاصل کرنے پر فخر ہے۔ ہمیں تمام انسانوں، خصوصاً بچوں، خواتین کا احترام کرنا چاہئے۔ نوبل انعام ملنے پر اپنے والدین اور خاندان کی شکرگزار ہوں جس وقت اعلان ہوا میں کیمسٹری کی کلاس لے رہی تھی۔ لڑکیوں کی تعلیم کیلئے میری ابھی ابتدا ہے۔ انعام کی رقم بچوں کی فلاح کیلئے خرچ کروں گی۔ نوبل انعام نے مجھے حوصلہ دیا ہے کہ میں مزید آگے بڑھوں اور محنت کروں۔ طالبان کے دور میں بچوں کو سکول نہیں بھیجا جاتا تھا۔ پہلے میری خواہش اچھا ڈاکٹر بننے کی تھی اب میرے کچھ اور خواب ہیں، میں اچھی سیاستدان بننا چاہتی ہوں۔ مجھے فخر ہے کہ پہلی پاکستانی خاتون ہوں جسے نوبل انعام ملا ہے۔ ہر بچے کو سکول جاتے دیکھنا چاہتی ہوں۔ پاکستان کے لوگ امن چاہتے ہیں وہ کسی دہشت گرد تنظیم کے حامی نہیں۔ امید ہے پاکستان بھارت کے وزرائے اعظم تقریب میں شرکت کریں گے۔ بچوں کا حق ہے کہ انہیں مزدوری نہیں، تعلیم ملے۔ میں نے سوات میں تعلیم کیلئے آواز بلند کی ہے۔ میں اپنے کو ونر کیلاش ستیا رتھی سے مل کر بچوں کی تعلیم کیلئے کام کروں گی۔ میری خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت کی سرحد پر جو کشیدگی چل رہی ہے وہاں امن ہو۔ پاکستان اور بھارت کو لڑنے کی بجائے امن کیلئے کام کرنا چاہئے۔کشیدہ تعلقات پر افسوس ہے۔ دونوں ممالک کے بہتر تعلقات کیلئے پُرامید ہوں۔ معیاری تعلیم حاصل کرنا ہر بچے کا حق ہے۔ ہر بچے کو سکول بھیجنے کا عزم کیا ہے۔ میری کیلاش سے فون پر گفتگو ہوئی ہے، ہم نے بچوں کی تعلیم پر بات کی۔ دنیا کے بچوں کو پیغام دینا چاہتی ہوں اپنے حقوق کیلئے اُٹھ کھڑے ہوں۔انہوں نے کہا کہ مجھے بطور پاکستانی یہ انعام ملنے پر فخر ہے اپنے والدین کی مشکور ہوں جنہوں نے ہر معاملے پر میرا ساتھ دیا۔ بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے پر خوشی ملتی ہے، بہت سے لوگوں کیلئے کام کرنے پر خوشی ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن