قوم کے ایک پیسے کی خوردبرد بھی حرام سمجھتے ہیں: نوازشریف
جھنگ (نوائے وقت نیوز + نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ حکومت سیلاب زدہ علاقوں کے عوام کی جلد بحالی اور ہر شخص کو اس کے قدموں پر دوبارہ کھڑا کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی اور آخری سیلاب زدہ شخص کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھا جائے گا نیز وہ سیلاب متاثرین کے جذبات سے آگاہ ہیں اس لئے ان کے مسائل کے حل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے، یہ بات انہوں نے جھنگ کے سیلاب سے متاثرہ علاقے بستی جنڈیانہ خانوآنہ آباد میں متاثرین میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین سیلاب کو 25 ہزار روپے کی امدادی رقم کی دوسری قسط کی ادائیگی 20 اکتوبر سے شروع کردی جائے گی اور تمام گھروں ، فصلات ، مویشیوں و دیگر اثاثوں کو پہنچنے والے نقصان کا مکمل ازالہ کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں دریا کے کٹائو سے تباہ ہونے والے علاقے موضع جوگیرہ کو دوبارہ آباد کرنے سمیت کٹائو روکنے کیلئے بھرپور اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا دنیا میں اتنے برق رفتار ریلیف کی کہیں مثال نہیں ملتی جتنی پنجاب میں حالیہ سیلاب کے بعد دیکھنے میں آئی جس کیلئے وہ شہباز شریف‘ چیف سیکرٹری اور ان کی ٹیم کے دیگر ارکان کو متاثرین سیلاب کی مشکلات کم کرنے کی غرض سے دن رات ایک کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب زدگان کی مدد کرنا ان پر کوئی احسان نہیں بلکہ یہ حکومت کا فرض ہے جس کے پیش نظر بلا تخصیص و بلاامتیاز ہر شخص کا نقصان پورا کیا جائے گا۔ آزمائش اور مشکل کی اس گھڑی میں جس حوصلے‘ صبر اور استقلال سے متاثرین نے حالات کا مقابلہ کیا وہ اس پر داد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا آج متاثرین سیلاب کے درمیان آکر محسوس کرتا ہوں کہ جس مشکل گھڑی سے متاثرین گزرے ہیں بالکل اسی طرح ان کے جذبات بھی ان کے ساتھ اور دل بھی انہی کے ہمراہ دھڑک رہا ہے لیکن وہ اس بات پر مطمئن ہیں کہ وہ عوام کی مدد اور متعلقہ حکام کی شبانہ روز جدوجہد سے نہ صرف قوم کے سامنے سرخرو ہوئے بلکہ سیلاب زدگان کی دیکھ بھال کیلئے بھی ان کے ساتھ ساتھ رہے۔ جب تک آخری شخص اپنے پائوں پر کھڑا نہیں ہو جائے گا سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کرتے رہیں گے۔ نوازشریف نے کہاکہ حکومت نے تمام وسائل سیلاب زدگان کی بحالی اور ان کی امدادی سرگرمیوں کیلئے وقف کر دئے ہیں حتیٰ کہ حکومت کے پاس جتنے ہیلی کاپٹرز بھی موجود تھے ان سب کو سیلاب زدگان کی مدد کیلئے استعمال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ سیلابی پانی کا ریلہ گزرتے ہی وفاقی و صوبائی حکومتوں نے فوری طور پر نقصانات کا اندازہ لگانا شروع کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ نقصانات کا سروے تقریباً مکمل ہو چکا ہے لہٰذا حکومت تمام نقصان کا پورا پورا معاوضہ ادا کرے گی درپیش خطرات سے بچنے کیلئے دریا کے کٹائو کا مستقل سد باب کیا جائے گا تاکہ آئندہ اس قسم کا کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔ اس موقع پر انہوں نے کھیوہ گرلز ہائی سکول کو کالج کا درجہ دینے کا بھی اعلان کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ متاثرین کو 25 ہزار کی پہلی قسط جاری کر دی گئی ہے۔ دوسری قسط 20 اکتوبر سے ملنا شروع ہو جائے گی۔ شہباز شریف اس علاقے میں 5 مرتبہ اور میں دوسری مرتبہ آیا ہوں۔ دریائی کٹائو کو بند کریں گے۔ وزیراعظم نے کھیوہ کے سکول کو کالج کا درجہ دینے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا جنڈیالہ کا علاقہ سب سے زیادہ سیلاب سے متاثر ہوا۔ 90 فیصد سیلاب متاثرین کو امداد کی پہلی قسط مل گئی۔ پاک فوج اور ریسکیو اداروں نے سیلاب متاثرین کے لئے بڑا کام کیا ہے۔ متاثرین جب تک پائوں پر کھڑے نہیں ہوں گے ان کے پاس آتا رہوں گا۔ متاثرین کی مشکلات کا علم ہے۔ ہم کرپشن سے بچے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے ایک ایک پیسے کو بھی خورد برد کرنا حرام سمجھتے ہیں۔