سانحہ ملتان کے ذمہ دار شاہ محمود، وہ ہر قیمت پر نعشیں چاہتے ہیں: جاوید ہاشمی
ملتان (سپیشل رپورٹر) سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عمران خان کے جلسے کے بعد سانحہ ملتان کے ذمہ دار پی ٹی آئی کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور انکی غوثیہ جماعت ہے جو انکے والد نے بنائی تھی۔ عمران خان خان کے ملتان میں جلسے کے تمام انتظامات شاہ محمود قریشی کی غوثیہ جماعت کے ہاتھ میں تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ ملتان پر پورا ملتان سوگوار ہے۔ رات دو بجے تک سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء سے تعزیت کرتا رہا ہوں ان کے آنسو نہیں دیکھے جاتے ۔ سانحہ ملتان میں جاں بحق ہونے والے اکثر افراد کا تعلق پی ٹی آئی سے نہیں، شاہ محمود کا یہ دعویٰ غلط ہے۔ یہ بیچارے مزدور طبقے سے تعلق رکھنے والے غریب لوگ تھے۔ میں آج شاہ محمود قریشی کے گھر قریب ایک کارکن کے گھر گیا جہاں شاہ محمود قریشی کے غوثیہ جماعت کے لوگوں نے میری گاڑی کا گھیرائو کیا اور نعرے لگائے جس سے ٹریفک جام ہو گئی میں نے متعدد بار ان سے بات کی مگر وہ خاموش ہوگئے۔ اسکے بعد میں شاہ محمود قریشی کے گھر کے پاس گیا اور کہا کہ شاہ محمود میں ہمت ہے تو باہر آکر بات کریں۔ شاہ محمود قریشی نے ملتان کی فضا کو گندا کر دیا ہے، جب پی ٹی آئی نے میرے مقابلے میں امیدوار ہی کھڑا نہیں کیا، عمران خان نے اپنے جلسے میں ملک عامر ڈوگر کی حمایت کی اور میرے خلاف ایک بات بھی نہیں کی تو شاہ محمود کیوں اتنے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ سانحہ ملتان کے ذمہ دار شاہ محمود قریشی ہیں، شاہ محمود قریشی کو عمران خان کی تقریر کے دوران ہی ملتان پولیس کے ایک اے ایس آئی انور نے یہ اطلاع دی تھی کہ جلسہ گاہ میں بھگدڑ مچ چکی ہے، کچھ ہلاکتیں ہوگئی ہیں آپ عمران خان کی تقریر رکوا کر بھگڈر کو کنٹرول کریں مگر شاہ محمودقریشی نے ایسا نہیں کیا کیونکہ شاہ محمود قریشی ہر قیمت پر نعشیں چاہتے ہیں، وہ ڈی چوک میں بھی یہی چاہتے تھے۔ عمران خان جانتے ہیں جاوید ہاشمی سچا آدمی ہے اسلئے انہوں نے میرے بارے جلسے میں کوئی بات نہیں کی، انہیں پتہ ہے جو بات ہوگی میں اس کا ضرور جواب دونگا۔ کیا یہ ضرورت تھا کہ شاہ محمود ملتان میں جلسہ کرا کر ملتان کی فضا کو سوگوار کرتے، شاہ محمود یہ جلسہ سرگودھا جلسے کے بعد بھی کرا سکتے تھے مگر انہوں نے میری مخالفت میں یہ جلسہ کرا کرمعصوم لوگوں کو مروایا اور انکے ورثاء کو سوگوار کیا۔ عمران خان کو نوجوان پسند کرتے ہیں مگر انکی ٹیم ان کو مروائے گی۔ یہ ٹیم عمران خان کا مستقبل تاریک کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے جتنے بھی اب تک جلسے ہوئے ہیں انہوں نے اس کے خود انتظامات کئے ہیں، کہیں بھی ملتان جیسا واقعہ نہیں ہوا شاہ محمود اپنی دہلیز پر عمران خان کا جلسہ آرگنائز نہیں کرا سکے، سیڑھی بھی غائب کرا دی۔ شاہ محمود قریشی کے والد نے اپنے سندھی مریدوں کی غوثیہ جماعت بنائی تھی، شاہ محمود قریشی کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس غوثیہ جماعت کو سیاست کیلئے استعمال نہ کریں مگر شاہ محمود نے اپنے باپ کے حکم کو نہیں مانا، میڈیا چاہے تو اسکی تصدیق مخدوم مرید حسین کر سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کو سیاست میں زندہ رہنے کیلئے ہر موقع پر لاشوں کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف نے ملتان میں جلسہ رکھ کر بچوں کی لاشیں گرائیں، سانحہ ملتان میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف مقدمہ درج کرانا چاہتے تھے۔ عمران خان کو اپنی ٹیم کی وجہ سے مزید تکالیف اٹھانا پڑیں گی، تحریک انصاف کے جلسوں میں اکثر سیڑھیاں ٹوٹ جاتی ہیں، میں بھی کئی بار زخمی ہوا۔ جلسوں کے انتظامات حکومتیں نہیں کر کے دیا کرتیں۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ شہداء کے ساتھ ہوں، معاملے کی عدالتی تحیقات کرائی جائے۔ اشتعال انگیزی کو ہوا دیکر خانہ جنگی پیدا کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ حکومت شہداء کے لواحقین کیلئے فوری امداد کی رقم کا اعلان کرے، عمران ابھی تک میرے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔