مقبوضہ کشمیر: امداد کی تقسیم میں تاخیر کیخلاف سیلاب متاثرین کے مظاہرے‘ سرحدی کشیدگی پر احتجاج
سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سونہ واری کے رہائشیوںنے قابض انتظامیہ کی طرف سے امداد کی تقسیم میںتاخیر کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مظاہرین نے حاجن سرینگر روڑ بند کر دی جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی۔ مظاہرین نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ حالیہ سیلاب کی وجہ سے شدید متاثرہوئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ انکے گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وہ اب رہائش کے قابل نہیں ہیں ۔ مظاہرین نے کہا کہ قابض انتظامیہ انہیں کسی قسم کی کوئی امداد فراہم نہیں کر رہی جس کی وجہ سے ان کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ سردی موسم کا موسم آنے والا ہے جس میں انکی مشکلات میں اضافہ ہو گاکیونکہ ان کے پاس رہنے کے لیے کوئی ٹھکانہ نہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ئوںجاوید احمد میر اورامتیاز ریشی نے سرینگر کے علاقے صورہ میںایک پرامن احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔ جاویداحمد میر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی نواز جماعتوں نیشنل کانفرنس ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، کانگریس اور دیگرکو اپنے اقتدار اور نام نہاد الیکشن کی فکر پڑی ہے جبکہ سیلاب زدگان کا کوئی پرسان حال نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر بھی کشیدگی بڑھتی جار ہی ہے جبکہ دوسری طرف بھارتی میڈیا اس ساری صورت میں انتہائی منفی کردار ادا کر رہا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میںغیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمااور مسلم دینی محاذ کے امیر ڈاکٹر محمد قاسم فکتو نے تمام حریت رہنمائوں، مذہبی جماعتوں ، ریلیف کمیٹیوں اور خیراتی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے کے متاثرین سیلاب کی موثر طریقے سے امداد کیلئے ایک مشتریہ ریلیف کمیٹی قائم کریں۔