حکومت سنجیدہ ہو تو ہم نوازشریف کے استعفے کو الگ رکھ کر بھی مذاکرات کیلئے تیار ہیں : شاہ محمود
لاہور(آئی این پی)تحر یک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قر یشی نے کہا ہے کہ ہم آج بھی حکو مت سے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کر نے کیلئے تیار ہیںمگرحکو مت خوفزدہ ہے اور مذاکرات سے بھاگ رہی ہے۔حکو مت سنجیدہ ہو تو ہم نوازشر یف کے استعفیٰ کو الگ کر کے بھی مذاکرات کر سکتے ہیں ‘استعفے کے معاملے پر آئین وقانونی حل نکالنے کیلئے تیار ہیں۔ ہم عام انتخابات میں ہونیوالی دھاندلی کے متعلق جوڈیشنل کمیشن جو بھی رپورٹ دیگا ہم اسکو ہر صورت قبول کر ینگے ۔تحر یک انصاف کے تمام مطالبات آئین وقانون کے مطابق ہیں اور ہم بھی ملک میں جمہو ریت اور اداروں کی مضبوطی چاہتے ہیں۔ پیپلزپارٹی کو اپنی سیاسی حکمت عملی پر نظر ثانی کر نا ہو گی ۔ اپنے ایک انٹرویو میں تحر یک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قر یشی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں جمہو ریت کا تسلسل ضروری ہے مگر اس کیلئے حکو مت کو ہٹ دھر می چھوڑ کر دھاندلی کی تحقیقات کیلئے سنجیدہ اقدامات کر نے چاہیئں اور تحر یک انصاف نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا ہم آج بھی حکو مت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں مگر مذاکرات صرف بات چیت نہیں بلکہ نتیجہ خیز ہونے چاہییں ۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قر یشی نے کہا کہ حکو مت اگر جو ڈیشنل کمیشن بنائے اور وہ جو بھی تحقیقاتی رپورٹ دیگا ہم اسکو تسلیم کر ینگے اور احتجاج چھوڑ کر اپوزیشن کا کردار ادا کر ینگے ۔انہوں نے کہا کہ جب آصف زرداری سمیت پوری پیپلزپارٹی عام انتخابات میں دھاندلی کی باتیں کر رہی ہے تو پھر اسکے ساتھ ساتھ حکو مت کا ساتھ بھی دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو چاہیے کہ وہ اپنی پا لیسی پر نظر ثانی کرے اورحکو مت پر نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے دبائو بڑ ھائے ۔
شاہ محمود قریشی