این آر او کا فیصلہ غلط ‘لال مسجد کا درست تھا: مشرف
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ +آئی این پی) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ‘ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نریندر مودی پاکستان کے سخت مخالف ہیں۔ پاکستان کو بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا چاہئے۔ لائن آف کنٹرول پر حملہ مادر وطن پر حملہ ہے‘ حکومت ذاتی مفاد کی جگہ قومی مفاد کو ترجیح دے۔ ہمارا ملک طاقتور ہے اس کے باوجود حکومت کی کمزوری سمجھ سے بالاتر ہے۔ میرے دور کو کسی کے مقابل سمجھنا قابل توہین ہے‘ این آر او کا میرا فیصلہ غلط تھا۔ لال مسجد کا فیصلہ درست تھا‘ بینظیر واقعہ میں میری کوئی غلطی نہیں تھی‘ میں نے آنے سے منع کیا تھا۔ کرپٹ حکمرانوں کا احتساب ہونا چاہئے‘ میرے دور میں کابینہ سے مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں ہوتا تھا‘ عمران خان کا کرپٹ حکمرانوں کو لٹکانے کا آسان نہیں۔ گذشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور فائرنگ وزیراعظم کو بولنا چاہئے اور اینٹ کا جواب پتھرسے دینا چاہئے کیونکہ آئندہ بھارت کہوٹہ پر بھی حملہ کرسکتا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کو نریندر مودی سے ملنے انڈیا نہیں جانا چاہئے تھا۔ مجھے تو حکومت کی کمزوری سمجھ سے بالاتر لگتی ہے۔ میں نے سپریم کورٹ کے قوانین کے تحت سینئر ترین جج کو چیف جسٹس بنایا تھا اور اس کیلئے میں نے جوڈیشل کونسل کو صحیح ریفرنس بھی بھیجا تھا۔
پرویز مشرف