جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 8 لاکھ فی کس امداد کا اعلان‘ سانحہ ملتان کی انکوائری سپریم کورٹ کے جج سے کرائی جائے : عمران خان
ملتان، اسلام آباد، لاہور (جنرل رپورٹر+سپیشل رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سانحہ قاسم باغ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کیلئے امداد کا اعلان کر دیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 8 لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے، جاں بحق ہونے والے ایک کارکن ایک باپ نے امداد کے 8 لاکھ روپے لینے کی بجائے شوکت خانم ہسپتال کو عطیہ کر دیا۔ عمران نے کہا کہ تحقیقات کے سلسلے میں دبائو ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جوڈیشل کمشن غیرجانبدارانہ انکوائری کرے۔ انکوائری میں دیکھنا ہو گا کہ گیٹ کو تالہ کس نے لگایا، ایسے واقعات کی ذمہ داری انتظامیہ کی ہوتی ہے۔ سٹیج سے کنٹرول نہیں ہو سکتا، آئندہ ذمہ داری خود سنبھالوں گا، انکوائری جلد ہونی چاہیے، اتنی تعداد میں لوگ آ گئے تھے جس کی توقع نہیں تھی۔ حادثہ گیٹ بند ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔ عوام کو ہم پر شک ہوتا تو آج ملتان میں اتنا زبردست استقبال نہ ہوتا۔ پریس کانفرنس میں سب سوالوں کا جواب نہیں دے سکتا میں تو وہاں موجود ہی نہیں تھا، جاں بحق افراد کے ورثاء ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ آج کور کمیٹی کے اجلاس میں تمام واقعہ کا جائزہ لیں گے۔ سرگودھا کے جلسے کیلئے انتظامیہ کیساتھ ملکر پلان بنائیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران صحافیوں کو مطمئن نہ کر سکے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں نے عمران خان سے تابڑ توڑ سوالات کئے جن کے جواب عمران خان نہ دے سکے جس پر شاہ محمود قریشی نے ناراضی کا اظہار کرتے کہا کہ صحافی صرف سوال کریں یہ انکوائری ٹریبونل نہیں۔ قبل ازیں اسلام آباد سے روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ قاسم باغ ملتان کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے جج پر مشتمل کمیشن بنایا جائے کیونکہ یہ بڑا سنگین سانحہ ہے۔ یہ بات طے کی جانی ضروری ہے کہ گیٹ کو تالا کیوں لگایا گیا جبکہ لوگ باہر نکل رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وزیراعلیٰ شہباز شریف کی انکوائری پر اعتماد نہیں کیونکہ ان کے لوگ اس سانحہ پر سارا الزام ہی پی ٹی آئی پر لگا رہے ہیں اسلئے وہ یہ انکوائری منصفانہ نہیں کر سکتے۔ یہی وجہ ہے کہ سانحہ ملتان کی انکوائری ہم اپنی پارٹی کی سطح پر بھی کرا رہے ہیں۔ عمران خان کی سانحہ قاسم باغ میں تحریک انصاف کے جاں بحق کارکن کے اہلخانہ سے تعزیت کیلئے قاسم بیلہ آئے۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پھر کوئی خاص انتظام نہیں کیا گیا۔ کارکن سلیم اللہ کے گھر مجمع لگ گیا۔ بہت زیادہ رش ہونے کی وجہ سے عمران خان نے کھڑے کھڑے سلیم اللہ کے والد سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکن ہمارا اثاثہ ہیں اور ان کی خدمات کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جائے گا۔ عمران نے معاویہ حسن کے والد اللہ بخش کو 8 لاکھ روپے کا چیک دیا اور اس کے بھائی کو دبئی یا مسقط میں ملازمت دینے کا اعلان کیا تاہم اللہ بخش نے کہا کہ اس کے بیٹے معاویہ نے نئے پاکستان کے قیام کیلئے اپنی جان دی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ اسے اس کا اجر وثواب ہمیشہ ملتا رہے گا اس لیے میں یہ رقم شوکت خانم ہسپتال میں دینے کا اعلان کرتا ہوں۔ اس موقعہ پر عمران خان ملتان کے نواحی علاقہ بدھلہ سنت اور بستی لاڑ میں بھی گئے جبکہ اس کے بعد وہ ایم پی اے ظہیر الدین خان علیزئی کے گھر گئے جہاں انہوں نے ظہیرالدین خان علیزئی کے منیجر اسلم کے بھائی اعظم کے جاں بحق ہونے پر تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس دوران انہوں نے اعظم کے بیٹے شاہد سے ملاقات کی اور اسے چیک دیا۔ عمران خان جہاں بھی گئے عوام کا جم غفیر انہیں گھیر لیا اور ’’گو نواز گو‘‘ کے زبردست نعرہ بازی ہوتی رہی۔ اس موقع پر محمودالرشید بھی موجود تھے۔ میاں محمود الرشید نے اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون میں بے گناہوں کو خون میں نہلانے والے حکمران ذاتی مفاد کیلئے کسی کی بھی جان لے سکتے ہیں۔ انہوں نے سانحہ ملتان کی حکومتی انکوائری کو ڈھونگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 14 معصوم شہریوں کو قتل اور 90 کو گولیوں سے چھلنی کرنے والوں کے نزدیک جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ کی کوئی اہمیت نہیں ان کے ذاتی سرکاری ملازمین کی انکوائری کی کیا اہمیت ہو سکتی ہے۔ بعدازاں اسلام آباد واپس پہنچ کر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ ملتان میں میرا تاریخی استقبال ہوا ظلم کے خلاف نہ اٹھنے پر ظلم بڑھ رہا ہے۔ آج ہر طرف گو نواز گو کی آواز آتی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب فتح ہمارا مقدر بنے گی۔ ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنا دینی فریضہ بھی ہے ظلم کے خلاف آواز نہ اٹھانے پر پاکستان کی حالت آج ایسی ہے۔ میں جب تک زندہ ہوں ظلم کے خلاف مقابلہ کروں گا۔ افتخار محمد چودھری بہت سستا بکا حکمران پیسہ بنا رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے میرے خلاف نعروں پر ہنسی آتی ہے گو عمران گو کہنے والے بتائیں عمران کدھر جائے عمران کے پاس وزارت ہے نہ کچھ اور اب قوم اپنی آزادی لے کر رہے گی۔
عمران