• news

’’قومی کرکٹ ٹیم انتشار کا شکار ہو کر رہ گئی‘‘ معین خان کو ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے

لاہور(حافظ محمد عمران /نمائندہ سپورٹس)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین شہر یار خان نے کپتانی کے حوالے سے گیند مصباح الحق کی کورٹ میں پھینکا تو وہ سمجھ گئے کہ اب کھیل ختم ہونے کو ہے۔ انہوں نے کپتانی اور پاکستان کو سب سے اہم قرار دیا۔ قومی کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ اور ون ڈے فارمیٹ کے کپتان مصباح الحق کا دور اقتدار آخری سانس لے رہا ہے۔ ہر طرف سے حمایت ختم ہونے کے بعد اب انہوں نے اعلانیہ ون ڈے کی کپتانی شاہد آفریدی کے لئے چھوڑنے کا عندیہ دے کر دنیا بھر کو ان کے خلاف گزشتہ کچھ عرصہ سے ہونیوالی سازش کو بھی بے نقاب کر دیا۔ دوسری طرف شاہد آفریدی نے بورڈ سے کپتانی کا معاملہ حل کرنے کا مطالبہ کر کے تصدیق کر دی کہ ٹیم کے اندر سب اچھا نہیں۔ ذرائع کے مطابق پوری ٹیم مصباح کے خلاف اور شاہد آفریدی کے حق میں ہے۔اور اشاروں کنایوں میں گو مصباح گو کے نعرے لگا رہے ہیں ٹیم کا شیرازہ بکھر کر رہ گیا۔ اس کے سب سے بڑے ذمہ دار ٹیم کے حالیہ منیجر اور چیف سلیکٹر معین خان ہیں۔ سری لنکا کے خلاف شکست اور  آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں کلین سویپ اور ٹیم میں دھڑے بندی، یہ تمام اعزازات معین خان کے ساتھ جڑے ہیں۔ معین خان کی ’’ہٹ دھرمی‘‘ شاہد آفریدی کی کپتانی کی خواہش اور مصباح الحق کی مصلحت پسندی نے انہیں اس مقام پر لا کھڑا کیا کہ وہ مشکل  وقت میں ٹیم کو سہارا دینے اور عمدہ کارکردگی کے باوجود آج بے بس اور بے یارو مدد گار ہیں۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے کہا کہ مصباح الحق قوم کو سچ بتائیں۔ رمیز راجہ حالیہ فیصلوں کو مضحکہ خیز قرار دے رہے ہیں سابق چیئرمین اعجاز بٹ نے کہا کہ شاہد آفریدی قیادت کے لئے موزوں نہیں۔ پی سی بی کے سابق چیئر مین ظفر الطاف کے مطابق کپتانی کے لئے کسی نوجوان کھلاڑی کو آگے لانا چاہئے۔چیئرمین پی سی بی نے ابتدائی مرحلے میں مصباح الحق کو از خود مستقبل کا فیصلہ کرنے کا مشورہ دیکر کمزور ایڈمنسٹریٹر ہونے کا ثبوت  دیا، آئندہ وہ کیا کرتے ہیں ’’پلیئرز پاور‘‘کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہیں، سیاسی دبائو میں آ کر نا اہل لوگوں کو نوازتے ہیں یا پھر دلیرانہ فیصلے کرتے ہوئے سازشیوں کا قلع قمع کرتے ہیں۔ حتمی رائونڈ کا آغاز ہو چکا اور تمام نظریں شہر یار خان پر ہیں۔ مصباح الحق کی قربانی طے ہے مناسب  وقت اور موقع کی تلاش ہے۔

ای پیپر-دی نیشن