تحریک انصاف کے قائد کو ان کے مشیر بند گلی میں دھکیل رہے ہیں: جاوید ہاشمی
ملتان (آن لائن) سینئر سیاستدان اور حلقہ این اے 149 کے امیدوار مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ سانحہ ملتان افسوسناک ہے اور اس کی وجہ سے سب کو دکھ ہے اور اس کو بنیاد بنا کر ملتان کے ضمنی الیکشن کو ملتوی نہیں ہونا چاہئے اور میں ملتان کا ضمنی الیکشن لڑ رہا ہوں کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہونے دونگا، یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ملتان کا ضمنی الیکشن کل کی بجائے آج ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ملتان کی خبروں کا چرچہ ہے میں یہ کہہ رہا تھا کہ میرا مطالبہ ہے کہ سانحہ ملتان کے ذمہ داران کی نشاندہی ہونی چاہئے اور اس کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہئے۔ تحریک انصاف کے قائد کو ان کے مشیر بند گلی میں دھکیل رہے ہیں چار نعشیں عمران خان کی تقریر کے دوران ہی سٹیج پر آگئی تھیں جوڈیشل کمشن کا مطالبہ اس لئے کررہا ہوں کہ وہ حقائق سامنے لائے گا تاکہ آئندہ آنے والے وقت میں اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی الیکشن مہم بہت آگے لے جا چکا ہوں اور ملتان کے عوام مجھ سے تعاون کررہے ہیں پنجاب حکومت اور شاہ محمود دونوں الیکشن ملتوی کرانے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے حالات نظر نہیں آرہے کہ انتخابات ملتوی کئے جائیں۔ شاہ محمود نے جلسہ میری انتخابی مہم ناکام بنانے کیلئے کیا مگر عمران خان نے میرے خلاف کوئی بات نہ کرکے شاہ محمود کو ناکامی سے دوچار کیا سانحہ ملتان میں جو لوگ مار ے گئے ہیں ان پر مجھے افسوس ہے، جاوید ہاشمی وہ آدمی ہے جو اکیلا گھومتا ہے اور اسلحہ بھی ساتھ نہیں رکھتا میری انتخابی مہم کے نتائج نکل آئے ہیں اور ملتان کا ضمنی الیکشن میرے حق میں یکطرفہ ہوچکا ہے ملتان کی عوام میری بھرپور حمایت کررہے ہیں اور اسلامی جمعیت طلباء نے بھی میری حمایت کردی ہے۔ میرے خلاف عمران خان نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے مگر شاہ محمود ان سے اختلاف کرکے ایک امیدوار کی حمایت کررہے ہیں۔ ملک کے حالات جلد معمول پر آجائینگے، عمران خان کو بتا دیا تھا کہ آپ کے لوگ آپ کو بند گلی میں لے جارہے ہیں، میرا موقف ہے کہ عمران خان ایسے لوگوں سے بچیں جیسے شاہ محمود ہیں اور شاہ محمود چاہتے ہیں کہ ملتان کے لوگ سانس بھی ان کی مرضی سے لیں اور مرنے والوں کو بھی ان کی مرضی سے دفنایا جائے شاہ محمود مجھے شکست دیکر کون سا دہلی کا قلعہ فتح کرلینگے۔ میں عمران خان سے پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ طاہر القادری کی پالیسیوں پر پالیسیاں نہ بنائیں دھرنے مسائل کا حل نہیں ہیں۔ طاہر القادری قومی اسمبلی کے دونوں داخلی گیٹوں پر ڈنڈے لئے بیٹھے ہیں اور ملک کے وزیراعظم اور ارکان اسمبلی کو پچھلے دروازوں سے اندر جانا پڑتا ہے طاہر القادری ملک کا نظام تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قادری اب باہر نکل آئے ہیں چند دنوں میں انہوں آٹے اور نمک کا بھائو معلوم ہوجائے گا۔
جاوید ہاشمی