عدالت انوسٹی گیشن ایجنسی نہیں جو حکومتی اداروں سے تفتیش کراتی پھرے: لاہور ہائیکورٹ
لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے مختلف شخصیات کو سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کیلئے دائر درخواست کی سماعت کے دوران قرار دیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کوئی انویسٹی گیشن ایجنسی نہیں جو حکومتی اداروں سے تفتیش کراتی پھرے۔ لاہور ہائیکورٹ نے شہری محمد الیاس کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل احمد سیف اللہ کھٹانہ نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور حکومتی عہدیدار مختلف شخصیات کو گوادر اور ملک کے دیگر علاقوں میں سرکاری اراضی الاٹ کر رہے ہیں جو غیرقانونی ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت الاٹ کردہ اراضی کی منسوخی کا حکم دے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا درخواست کیساتھ ان شخصیات کی فہرست منسلک کی گئی ہے جن کو وزیر اعظم نے سرکاری اراضی الاٹ کی تو درخواست گزار کے وکیل تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ انہوں نے استدعا کہ فہرست منسلک کر کے کیلئے مہلت دی جائے جس پر عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ