پاکستانی کسانوں نے باسمتی چاول کا نام استعمال کرنے کا اقدام بھارت میں چیلنج کر دیا
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان کے باسمتی چاول پیدا کرنے والے کسانوں کی ایسوسی ایشن باسمتی گروآدز نے بھارتی کسانوں کو اپنے چاول کا نام باسمتی رکھنے کے فیصلہ کو بھارت میں چیلنج کر دیا ہے۔ مدھیا پردیش کے کسانوں نے اپنے ان پیدا ہونے والے چاولوں کا نام باسمتی رکھا ہے جسے پاکستان میں چاول پیدا کرنے والوں کی ایسوسی ایشن چنائی میں انٹیلیکچول پراپرٹی اپیلنٹ بورڈ میں چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ باسمتی صرف مخصوص جغرافیائی حدود میں پیدا ہونے والے چاول کا نام ہے۔باسمتی چاول جس کی مخصوص خوشبو ہے‘ ہمالیہ کے دامن میں واقع اس علاقے میں پیدا ہوتا ہے جو اِس وقت پاکستان میں ہے۔ پاکستانی تاجروں نے یہ مؤقف اختیار کیا ہے پنجابی زبان کے لافانی شاعر وارث شاہ نے اپنی شہرہ آفاق تخلیق ’ہیرا‘ میں باسمتی چاول کا تذکرہ کیا ہے ۔ یہ ’باسمتی‘ چاول پنجاب کے ان علاقوں میں پیدا ہوتا رہا ہے جو اب پاکستان میں شامل ہیں۔ بھارتی بورڈ نے ابھی تک پاکستانی کسانوں کی درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں دیا۔