• news

پارٹی قیادت مسلم لیگ ن کی ڈوبتی کشتی کو نہ بچائے: فردوس عاشق اعوان

لاہور (خبرنگار) پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے پارٹی قیادت سے میری اپیل ہے لوگوں کے دل کی آواز سنیں، گو نواز گو کے نعرے کو سنیں، مسلم لیگ (ن) کی ڈوبتی کشتی کو نہ بچائیں، مسلم لیگ (ن) کی گرتی دیوار کو سہارا نہ دیں۔ بلاول ہاؤس کے درودیوار مسلم لیگ (ن) کی گرتی دیوار کو نہیں بچا سکتے۔ نواز شریف کی ڈوبتی کشتی کو اب کوئی نہیں بچا سکتا۔ یہ اپنے مینڈیٹ تلے دبنے والے ہیں۔ ملک میں لوگوں کو انصاف نہ ملا تو خونی انقلاب آئے گا۔ وہ گذشتہ روز لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا نواز شریف نے جمہوریت کو شہنشاہیت میں بدل دیا ہے، ہم جمہوریت نہیں شہنشاہیت کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ ہماری پارٹی کو مؤقف میں تبدیلی کرنا ہو گی۔ اس وقت خواجگان نواز شریف کو سب اچھا کی رپورٹ دے رہے ہیں جبکہ امن و امان کی صورتحال ابتر ہے۔ دن رات ڈاکے پڑے رہے ہیں، غریب بچے بیچ رہے ہیں، خودکشیاں کر رہے ہیں۔ پنجاب پولیس کے ڈاکو شام کو وردیاں اُتار کر عوام کو لوٹ رہے ہیں۔ پاکستان کے معاشی حالات اتنے بگڑ چکے ہیں یہاں ’’معاشی ایمرجنسی‘‘ لگے گی۔ حکومت مستقل قرضے لیکر بوجھ بڑھا رہی ہے۔ گردشی قرضے پھر بڑھ گئے ہیں ۔480 ارب روپے گردشی قرضوں میں ادائیگی کی لوٹ مار کا عدالتیں اب سوموٹو کیوں نہیں لیتی ہیں؟ عوام کی نظریں اب عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ پر لگی ہیں۔ انہوں نے انصاف نہ دیا تو پھر انقلاب ہی آئے گا۔ انہوں نے کہا دھرنوں کا دھرنے والوں کو فائدہ ہوا ہو یا نہ ہو شہنشاہ عالم کو جو تین انگلیوں سے ہاتھ ملاتے تھے اب مصافحہ کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ متاثرین مسلم لیگ ن کو ضرور دھرنوں کو فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا نیب نے ان کی دو انکوائریاں کھولی ہیں جس نے لوٹا ہے اس کا احتساب ضرور ہونا چاہئے مگر احتساب اور انتقام میں فرق ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا احتساب ان کی بجائے ڈی سی او سیالکوٹ اور خواجہ آصف کا ہونا چاہئے جنہوں نے نواحی دیہات سے بچیوں کو سکول کالج لانے والی بسیں گراؤنڈ میں کھڑی کرکے سکریپ بنا دیں۔ انہوں نے کہا اس سے بڑی بدقسمتی کیا ہو گی کہ بھارت ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر 5 اکتوبر سے گولہ باری کر رہا ہے مگر ہمارا وزیر دفاع جو اپنی فوج کے خلاف زہر اُگلتا ہے اسی گھر سے چند گز کے فاصلے پر سی ایم ایچ جا کر زخمیوں کا حال پوچھنے کی فرصت نہیں۔ وزیر دفاع کی اس اہم قومی سانحے پر چپ معنی خیز ہے۔ حکومت کے زعماء بھارتی حکومت کی مذمت اس لئے نہیں کر رہے کہ ان کے کاروباری رشتے ہیں۔ اے این این کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے کہا ہمارے دور میں تو چھینک آنے پر بھی عدالتیں ازخود نوٹس لے لیتی تھیں لیکن آج ملک کو قرضے لے کر تباہ کرنے پر بھی کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا۔ میں کسی بھی انکوائری سے خوفزدہ نہیں۔ انہوں نے کہا گلی ڈنڈا کھیلنے نہیں آتی، بیروزگاروں کو نوکریاں دی ہیں اور مجھے جب بھی موقع ملے گا یہ جرم بار بار کروں گی۔ حکومت نوجوانوں کو لیپ ٹاپ کی بجائے نوکریاں دے۔

ای پیپر-دی نیشن