مصباح الحق پرفارمنس سے پریشان ہیں، ورلڈ کپ 2015ء تک کپتان ہونگے: شہریار
لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے سری لنکا اور بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آنے کو تیار ہیں، جلد پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کے دروازے کھل جائیں گے۔ شاہد آفریدی نے سنٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی کی ہے جس پر انکے خلاف کارروائی کی جائیگی۔ بھارت نے پاکستان کیساتھ طے پانیوالے معاہدہ کے تحت 8 برسوں میں چھ سیریز کھیلنے کی ایک مرتبہ پھر یقین دہانی کرائی ہے۔ انٹر نیشنل کرکٹ کونسل میں صدارت کی سیٹ پر وہ نہیں انکی جگہ پاکستان کا کوئی دوسرا شخص عہدہ سنبھالے گا۔ اسکا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائیگا۔ مصباح الحق کو ورلڈ کپ 2015ء تک ٹیم کا کپتان مقرر کیا ہے۔ وہ اپنی مرضی سے عہدہ چھوڑ سکتے ہیں، انہیں کوئی مجبور نہیں کریگا۔ بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت اور امارات کے دورہ کے بعد قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکا کہنا تھا سعید اجمل کے بولنگ ایکشن میں کافی بہتری آگئی ہے جلد انہیں انگلینڈ کارڈیف میں ٹیسٹ کیلئے بھجوایا جائیگا۔ انکی ابتدائی رپورٹ آنے کے بعد آئی سی سی سے اپیل کی جائیگی وہ انکے ایکشن کا جائزہ لیں۔ مجھے امید ہے وہ ورلڈ کپ سے قبل انٹر نیشنل کرکٹ میں واپس آجائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا آسٹریلیا کیخلاف تیسرے ایک روزہ انٹر نیشنل میچ میں مصباح الحق کا ڈراپ ہونے کا فیصلہ انکا ذاتی تھا۔ وہ اپنی پرفارمنس سے پریشان ہیں۔ چیئرمین کا کہنا تھا ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتی ہے۔ مصباح الحق کو پی سی بی کی 100 فیصد سپورٹ حاصل ہے۔ چیف سلیکٹر معین خان کے متعلق سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا وہ ایک شخص کو ایک سے زیادہ عہدے دینے کے قائل نہیں۔ سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے انکی تقرری کی جس پر غور کیا جا سکتا ہے۔ شہریار خان کا کہنا تھا بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت اور دبئی کے دوروں میں ان کے کرکٹ حکام کیساتھ ملاقاتیں ہوئی ہیں جو بڑی کامیاب رہی ہیں۔ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے کرکٹ بورڈ کے سربراہان اپنی نیشنل ٹیموں کو پاکستان بھجوانے کے لئے تیار ہیں اسکے علاوہ ہم نے انہیں اے، انڈر 19 اور سکول ٹیمیں پاکستان بھجوانے کی درخواست کی ہے جس پر انہوں نے ٹائم فریم سیٹ کرنے کیلئے کہا ہے۔ ایسی تجاویز بھی آئی ہیں کہ جونیئر لیول پر تین ملکی ٹورنامنٹ کرا لیا جائے میں پرامید ہوں پاکستان میں جلد انٹر نیشنل کرکٹ کے دروازے کھل جائیں گے۔ متحدہ عرب امارات اپنی اے ٹیم کے ساتھ سیریز کھیلنے کو تیار ہے۔ انکا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ سیریز آسٹریلیا، انگلینڈ کے درمیان ہونے والی ایشینز سیریز سے بڑی ہوتی ہے جس سے بورڈ کو بھاری مالی فائدہ ہوتا ہے۔ بنگلہ دیش نے پاکستان بھارت سیریز کی میزبانی کیلئے بھی آفر کی ہے۔ 2015ء سے پاکستان اور بھارت کے درمیان امارات میں س یریز کا آغاز ہوجائیگا جبکہ جونیئر لیول پر ٹیموں کی آمد و رفت بھارتی حکومت کی اجازت سے مشروط ہے۔مزید براں آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے چیئرمین پی سی بی کی جانب سے ان کے بیان کا نوٹس لئے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی وضاحتی بیان جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے ورلڈ کپ 2015ء کے لئے مصباح الحق ہی بہترین چوائس ہیں۔ اب دوبارہ کہتا ہوں میں پاکستان کرکٹ کے لئے اپنی خدمات سرانجام دیتا رہوں گا اور کپتان مصباح الحق کی اپنی تمام صلاحیتوں کے ساتھ سپورٹ جاری رکھوں گا۔ جبکہ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کپتانی سے متعلق بیان پر معذرت کرتا ہوں۔ میری پریس کانفرنس کو غلط رنگ دیا گیا۔