متاثرین سیلاب کو جعلی چیک دیئے گئے: طاہر القادری‘ نقد امداد دی: ترجمان پنجاب حکومت
اٹھارہ ہزاری+جھنگ+لاہور (نامہ نگاران+ خبر نگار +نوائے وقت نیوز) طاہر القادری نے کہا ہے کہ کرپٹ حکمرانوں نے سیلاب میں لٹے پٹے عوام کو بھی نہیں بخشا، پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرین کو جعلی چیک دیئے، مالی امداد کا وعدہ کر کے انکے ساتھ دھوکہ کیا، ان کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کر کے انہیں جیل بھیجنا چاہئے۔ عوامی تحریک ہر سطح پر انتخابات میں حصہ لیکر ایسا نظام لائے گی جس میں ہر شہری خصوصاً ملک کے غریب عوام کو تمام حقوق اور سہولیات میسر ہوں گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جلسہ عام سے خطاب میں کیا۔ عوامی تحریک کے ضلعی صدر حاحبزادہ مشتاق سلطان، محمد سلیم قادری، میاں محمد صدیق اور مجلس وحدت المسلمین کے مقامی راہنمائوں سمیت عوام کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی۔ طاہر القادری نے خطاب کے آغاز ہی میں بعض متاثرین کو مالی امداد کے ووچر دیئے جانے کے باوجود انہیں مبینہ ادائیگیاں نہ ہونے پر ووچرز کی کاپیاں لہراتے ہوئے حکمرانوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے سینکڑوں ہزاروں لوگوں کو ایسے جعلی چیک دیے ہیں جنہیں ادائیگی نہیں ہوئی۔ غریب لوگوں کسانوں محنت کشوں کو پہلے سیلاب نے تباہ کیا، اب حکمران ان کے ساتھ دھوکہ کر کے انہیں نقصان پہنچا رہے ہیں۔ متاثرین کی بددعائیں حکمرانوں کو تباہ کر دیں گی، وہ صرف فوٹو بنوانے اور دنیا کو ٹی وی پر اپنی شکل دکھانے کیلئے یہاں آئے تھے، انکے خلاف دفعہ 420کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہئے۔ ان لوگوںکا قصور صرف یہ ہے کہ یہ وڈیرے لٹیرے نہیں ہیں اگر یہ لاہور کے رہائشی ہوتے تو اب تک انہیں ادائیگی ہو چکی ہوتی۔ وہ مقامی سیلاب متاثرین کے احتجاج میں خود شریک ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں 25ہزار روپے مالی امداد کی ادائیگی فوری طور پر کی جائے ورنہ ایسا نہ ہو کہ لوگ بینکوں پر دھاوا بول دیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اٹھارہ ہزاری میں دو ماہ کے بجلی کے بل معاف کرنے کا اعلان کیا، حکومت نے بل معاف کرنے کی بجائے پہلے سے بھی زیادہ بھجوا کر لوگوں کے ساتھ دھوکہ اور فریب کیا ہے۔ 65 سالوں سے حکمرانوں نے غریب عوام کو کچھ نہیں دیا وہ ملک کے عام طبقے کی جنگ لڑنے کیلئے صرف اور صرف یہاں آئے ہیں۔ طاہر القادری نے اس موقع پر چند متاثرین میں امدادی راشن بھی تقسیم کیا جبکہ دیگر راشن جماعت کے مقامی عہدیداروں کو بعد میں سیلاب زدہ غریب خاندانوں کے گھروں میں پہنچانے کا حکم دیا۔ وہ چوک اٹھارہ ہزاری پہنچے تو وہاں پر ڈیڑھ سو کے قریب سیلاب متاثرین نے انہیں روک لیا جن میں سے تقریباً پندرہ افراد نے مذکورہ ووچر دیتے ہوئے شکایت کی کہ انکا نام لسٹ میں آنے اور تصدیقی عمل مکمل ہونے کے باوجود انہیں ادائیگیاں نہیں ہوئیں۔ دوسری جانب ترجمان حکومت پنجاب زعیم قادری نے کہا ہے کہ طاہرالقادری! خدارا جھوٹ بولنا بند کریں۔ سیلاب متاثرین کو چیک نہیں بلکہ امدادی رقم نقد دی گئی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیک کیش نہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ طاہر القادری کی تمام تر سیاست جھوٹ پر مبنی ہے۔چنڈ بھروانہ پر جلسے سے خطاب میں طاہر القادری نے کہا کہ جھنگ میں جلسہ کرنے کیلئے نہیں بلکہ سیلاب زدگان سے اظہار یکجہتی کیلئے آیا ہوں۔ آپ نے فیصل آباد میں جلسہ دیکھا ہوگا انسانوں کا سمندر تھا مگر جھنگ والوں نے ثابت کردیا کہ وہ انقلاب کے معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ جھنگ میرا قلعہ ہے۔ جھنگ سے عوام باضمیر ہیں۔ ہم کمزور اور طاقتور کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ آج غریب کا جینا اور مرنا مشکل ہوچکا ہے۔ جاگیردار کے منہ پر لالی غریبوں کے خون کی ہے، ہر غریب کے محلے اجاڑ کر اپنے محل سنوار رہے ہیں۔ اگر ہمارے ساتھ چلنا ہے تو تکلیفیں برداشت کرنا ہوںگی۔ جب ہماری حکومت آئی تو چور رہے گا نہ چوری۔ آپ اپنے گھر بغیر تالا لگائے چھوڑ کر چلے جائیں اگر نقصان ہوا تو انتظامیہ وہ نقصان پورا کریگی۔ اس موقع پر عوام نے ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے بھی لگائے۔ خطاب کے بعد طاہر القادری نے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا۔ بعد ازاں رائے اعجاز کی رہائشگاہ پر مختلف سماجی و سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کی۔ طاہر القادری خود جعلی چیک بنانے کے ماہر ہیں، انہوں نے اپنے مریدوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ جس طرح وہ کنٹینر میں بیٹھ کر جھوٹ بولتے ہیں اسی طرح سیلاب زد گان کے حوالے سے بھی ان کے سارے بیانات جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ 70 ہزار سے زائد سیلاب متاثرین میں پہلی قسط کے طور پر پونے دو ارب روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی جاچکی ہے اور اس حوالے سے کہیں سے بھی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی جو حکومت پنجاب کی شفاف پالیسی کی ایک واضح اور روشن مثال ہے۔