• news

تحریک انصاف کے استعفوں سے بحران بڑھ سکتا ہے، سپیکر منظور نہ کریں: سراج الحق، رحمان ملک

اسلام آباد (ثناء نیوز) سیاسی جرگہ نے سیاسی بحران کے حل کے لئے وزیراعظم محمد نوازشریف کو تجاویز پر مبنی خط لکھ دیا ہے بحران کے معاملے کے لئے ممکنہ حکومتی اقدامات کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔ وزیراعظم ہائوس بھجوائے گئے خط میں انتخابی اصلاحات ،آزاد وخود مختار الیکشن کمیشن کی تشکیل ،دھاندلی کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کے قیام اور وزیراعظم کو دیگر وعدے یاد دلائے گئے، فوری طور پر ان معاملات میں حکومت سے پیشرفت مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم سے جرگہ کی ون آن ون ملاقات کا فیصلہ کیا گیا ہے سیاسی جرگہ نے یہ بھی واضح کیا ہے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے استعفوں کا مطالبہ آئین کے طریقہ کار کے مطابق ہی دیکھا جا سکتا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سے تحریک انصاف ارکان اسمبلی کے استعفے مسترد کرنے کی درخواست کر دی گئی۔سیاسی جرگے کا اجلاس امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سربراہی میں بدھ کی شام اسلام آباد میں ہوا۔ پیپلز پارٹی کے رہنماء رحمن ملک، سینیٹر حاصل بزنجو، ڈاکٹر جی جی جمال نے شرکت کی۔سیاسی بحران کے حل کے لیے وزیراعظم کو خط لکھنے پر مشاورت کی گئی اور اتفاق رائے سے خط کا مسودہ تیار کیا گیا۔ سراج الحق نے میڈیا سے بات چیت کرتے ملک میں مارشل لاء اور سیاسی تصادم کا خطرہ ٹل گیا ہے ملک کوکسی حادثے سے بچانے کے لیے ہم نے یہ کوششیں کی تھیں ملکی تاریخ میں کسی سیاسی بحران کے حل کے لئے 37 اجلاس ہوچکے ہیں۔حکومت کو قدم آگے بڑھانا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے بات چیت کے بعد عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے براہ راست ملاقاتیں ہوں گی وزیراعظم سے معلوم کریں گے کہ حکومت کیا اقدامات کرسکتی ہے۔ انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی وہ تحریک انصاف کے استعفے مسترد کردیں یہ معاملہ 32 ،33 حلقوں تک نہیں رہے گا اور یہ بحران آگے بڑھ سکتا ہے عمران خان سے بھی درخواست ہے وہ استعفوں کے مسئلے پر نظر ثانی کریں رحمن ملک نے کہا خط وزیراعظم ہائوس بھجوا دیا گیا ہے تحریک انصاف کے استعفے تنہاء نہیں ہوںگے یہ منظور ہو گئے تو معاملہ آگے بڑھ جائے گا، وسیع پیمانے پر استعفے آسکتے ہیں۔ قبل ازیں پشاور میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں وفد نے سپیکر خیبر پی کے اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کیخلاف اپوزیشن کی عدم استحکام کی تحریک کا معاملہ خوش اسلوبی سے نمٹانے اور اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کیلئے گرینڈ جرگہ تشکیل دینے پر مکمل اتفاق کیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن