حکیم سعید کے قاتل کیوں گرفتار نہیں ہوئے
مکرمی! آج 16 اکتوبر 2014ء ہے آج سے ٹھیک 16 سال پہلے 16 اکتوبر 1998ء بروز جمعہ حکیم حافظ محمد سعید کو کراچی میں بے دردی سے شہید کر دیا گیا اس وقت آپ روزے سے تھے۔ آپ ایک عظیم انسان تھے اور آپ کے قائم کردہ اداروں سے آج بھی پاکستانی شہریوں کو بلا امتیاز رنگ و نسل فیض پہنچ رہا ہے۔ حکیم صاحب کی شہادت ایک ایسا واقعہ ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا اور کچھ گناہ ایسے ہوتے ہیں جن کا کفارہ پوری قوم کو ادا کرنا پڑتا ہے اگر آپ حالات اور واقعات کا جائزہ لیں تو اس کے بعد وطن عزیز سنبھل ہی نہیں سکا۔ 1999ء میں ملٹری ٹیک اوور ہو گیا۔ اکتوبر 2005ء میں تباہ کن زلزلہ اور دسمبر 2007ء میں محترمہ بینظیر بھٹو شہید کر دی گئیں۔ یہ سب کیا ہے؟ کیا اللہ تعالیٰ ہم سب سے ناراض تو نہیں؟ میں ایک پاکستانی شہری اور انسانیت کے رشتے سے حکیم حافظ محمد سعید کی روح سے اپنی شرمندگی کا اظہار کرتا ہوں کہ جن پاکستانیوں اور انسانیت کے لئے انہوں نے اپنی زندگی وقف کر دی ہم ان کے پہلے کچھ بھی نہ کر سکے۔ افسوس ہم نے ایک ہی شوخی میں کھو دیئے وہ لوگ ڈھونڈا تھا آسماں نے جنہیں خاک چھان کے۔(سید غضنفر علی آفیسر گریڈ iii سونیری بینک لاہور )