• news

حضرت سلیمان کا لشکر اورچیونٹیوں کی ملکہ کی پریشانی

حضرت سلیمان ؑ حضرت داودؑ کے فرزند  تھے ،  اپنے مقدس باپ کے جانشین ہوئے اور اللہ تعالی نے ان کو بھی نبوت اور سلطنت دونوں سعادتوں سے سرفراز فرما کر تمام روئے زمین کا بادشاہ بنا دیا ۔ چالیس برس تک آپ تخت سلطنت پر جلوہ گر رہے۔ جن و انسان و شیاطین اور چرندوں، پرندوں، درندوں سب پر آپ کی حکومت تھی۔آپ  کو سب  زبانوں کا علم عطا کیا گیا  اور طرح طرح کی عجیب غریب صنعتیں آپ کے زمانے میں بروئے کار آئیں۔ چنانچہ قران مجید میں  اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔
ترجمہ:۔ اور حضرت سلیمان ؑ، حضرت داودؑ کے جانشین ہوئے اور انہوں نے کہا کہ اے لوگو! ہمیں پرندوں کی بولی سیکھائی  گئی ہے اور ہمیں ہر چیز میں سے عطا کیا گیا ہے بیشک یہ کھلا ہوا فضل خداوندی ہے۔
اسی طرح قرآن مجید میں دوسری جگہ ارشاد ہوا
ترجمہ:۔ اور سلیمان کے بس میں ہوا کردی اس کی صبح کی منزل ایک مہینہ کی راہ اور شام کی منزل ایک مہینے کی راہ۔ اور ہم نے اس کے لئے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ بہایا۔ اور جنوں میں سے وہ جو اس کے آگے کام کرتے اس کے رب کا حکم سے، اور جو ان میں ہمارے حکم سے پھرے ہم اسے بھڑکتی آگ کا عذاب چکھائیں گے۔ اس کیلئے بناتے جو وہ چاہتا۔ اونچے اونچے محل! اور تصویریں اور بڑے حوضوں کے برابر لگن اور لنگر دار دیگیں۔
روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضرت سلیمانؑ جن وانس وغیرہ اپنے تمام لشکروں کو لے کر طائف یا شام میں ’’وادی نمل‘‘ سے گزرے جہاں چیونٹیاں بکثرت تھیں۔ تو چیونٹیوں کی ملکہ جو مادہ اور لنگڑی تھی اس نے تمام چیونٹیوں سے کہا کہ اے چیونٹیو تم سب اپنے گھروں میں چلی جائو، ورنہ حضرت سلیمانؑ اور ان کا لشکر تمہیں بے خبری میں کچل ڈالے گا۔ چیونٹی کی اس تقریر کو حضرت سلیمانؑ نے تین میل کی دوری سے سن لیا ور مسکرا کر ہنس دیئے ۔
یہ قرآنی واقعہ سے ہمارے  لئے  ہدایت ہے کہ  چیونٹی کی آواز تین میل کی دوری سے سن لینا یہ حضرت سلیمان ؑ کا معجزہ ہے اور دوسرا  چیونٹی کی تقریر سے معلوم ہوا کہ چیونٹیوں کا بھی یہ عقیدہ ہے کہ کسی نبی کے صحابی جان بوجھ کر کسی پر ظلم نہیں کرسکتے۔ کیونکہ چیونٹی نے کہا حضرت سلیمانؑ اور ان کی فوج اگر چیونٹیوں کو کچل ڈالیں گے تو وہ لاشعوری طور پر ایسا کریں  گے۔ ورنہ جان بوجھ کر اک نبی کے صحابی ہوتے ہوئے وہ کسی پر ظلم وزیادتی نہ نہیں کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن